جامعہ کراچی میں بد انتظامی ہزاروں طلبہ انرولمنٹ کارڈ سے محروم

169

کراچی(رپورٹ:حماد حسین)جامعہ کراچی کے نت نئے تجربے طلبہ و طالبات کے لیے وبال جان بن گئے۔ہزاروں نئے طلبہ وطالبات کو تاحال انرولمنٹ کارڈ کا اجرا نہ ہوسکا۔والدین اور طلبہ کئی کئی گھنٹے قطاروں میں کھڑے رہے۔ذرائع کے مطابق جامعہ کراچی کی جانب سے امسال مارننگ پروگرام میں داخلہ ٹیسٹ اور میرٹ کی بنیاد پر داخلہ حاصل کرنے والے طلبہ کی کلاسز کا باقاعدہ آغاز19جنوری سے کیا گیا تھا اور انتظامیہ کی جانب سے اس بات کا اعادہ کیا گیا تھا کہ جامعہ کراچی میں نئے آنے والے طلبہ و طالبات کو 17جنوری سے قبل ہی ان کے یونیورسٹی کارڈ اور انرولمنٹ کا رڈ فراہم کردیے جائیں گے۔تاہم اب تک صرف 4500طلبہ و طالبات کو یونیورسٹی کارڈ اور انرولمنٹ کا رڈکا اجرا کیا جاسکا ہے۔جبکہ مزید 3ہزار طلبہ کو اب تک کارڈمل سکے نہ ہی انہیں اس بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔انرولمنٹ اور یونیورسٹی کارڈ کی تاخیر کے باعث سینکڑوں طلبہ و طالبات نے اب تک کلاسز ہی نہیں لی ہیں ۔انرولمنٹ کارڈ کے حصول کے لئے آئی ایک طالبہ کا کہنا تھا کہ میں گلشن حدید کی رہائشی ہوں مجھے کل جامعہ کی جانب سے ایس ایم ایس موصول ہو تھا جس میں
میرے یونیورسٹی اور یونیورسٹی کارڈ کے لیے جامعہ کے انتظامیہ سے رجوع کرنے کا کہا گیا تھا جس کے باعث میں صبح 11بجے سے یہاں آئی ہو مگر میرا کارڈمجھے اب تک نہیں ملا ہے کیونکہ یہاں لمبی لمبی قطاریں تھی اور جب میرے باری آئی تو بتایا گیا کہ آپ ابھی انتظار کریں ہم ڈھونڈ رہیں ہیں۔اور اب شام ہو نے جارہی ہے ۔ایک والدہ کا کہنا تھاکہ اس قبل بھی میری بیٹی نے جامعہ سے تعلیم حاصل کی ہے اور اسے اس کا انرولمنٹ کارڈ اس کے شعبہ میں موجود عملے نے دیا تھا انتظامیہ کو چاہیے کہ نئے طلبہ و طالبات کے کارڈز اورمتعلقہ کاغذات ان کے شعبہ جات میں ہی فراہم کیے جاتے توجامعہ کی انتظامیہ اور طلبہ کوسہولت ہوتی اورشاید یہ کام ایک دوروز ہی میں مکمل ہوجاتا۔ یہاں کی بدانتظامی سمجھ سے بالاہے، یہاں پینے کے پانی کا انتظام ہے اور نہ واش روم۔ اس ضمن داخلہ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر احمد قادری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کال وصول نہیں کی۔جبکہ اس حوالے سے شیخ الجامعہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلی بار آن لائن داخلہ پالیسی متعارف کروائی تھی اور جو بھی تھوڑی بہت غلطیاں ہوئیں ہم انہیں دور کرنے کی کوشش کریں گے۔