ٹیکس دینے والوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے،ایس ایم منیر

293

راولپنڈی (اسٹاف رپورٹر)یونائٹیڈ بزنس گروپ(یوبی جی) کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ گزشتہ سال بزنس کمیونٹی نے حکومت کے ریونیو وصولی کا ہدف پورا کرکے دیا مگر پھر بھی ایکسپورٹرز کو ان کے ریفنڈز ادا نہیں کیے جارہے اور اب دوبارہ300ارب روپے کے ریفنڈز حکومت پر باقی ہیں،اگر سابق حکمران میری بات مانتے تو آج ہمارے ملک کی ایکسپورٹ برباد نہ ہوتی ،فیصل آباد میں انڈسٹریز بند ہوچکی ہیں جبکہ سائٹ کراچی میں صنعتیں گودام بنتی جارہی ہیں۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے فیڈ ریشن آف پاکستان چیمبرآف کامرس کے نو منتخب عہدے داروں کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر یو بی جی کے چیئرمین افتخار علی ملک ، ایف پی سی سی آئی کے نو منتخب صدر غضنفر بلور ،سابق صدر زبیرطفیل،راولپنڈی چیمبر کے صدر زاہدلطیف خان،سینیٹر الیاس بلور،سہیل الطاف،ایس ایم وسیم،ریاض الدین شیخ،خالدجاوید ،اسد مشہدی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
جبکہ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور طارق حلیم،ریجنل چیئرمین حاجی عرفان یوسف،چوہدری جاوید اقبال،شبنم ظفر،کریم عزیزملک،عاطف اکرام،یو بی جی کے کوآرڈینیٹرملک سہیل حسین،شکیل احمدڈھینگڑا،وقارمیاں،انجینئرداروخان،ڈاکٹر مرزا اختیاربیگ،عبدالسمیع خان،زاہدشنواری،اسلام آباد چیمبر کے صدرعامروحید،حمیداخترچڈھا ،خورشید برلاس،راولپنڈی چیمبر کے سینئر نائب صدر ناصر مرزانائب صدر خالد فاروق قاضی اور دیگربھی موجود تھے۔ایس ایم منیر نے کہا کہ ایف بی آراژدھا بن گیا ہے،ٹیکس دینے والوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے، ایف بی آر کے افسران تاجروں کے دفاتر سے کمپیوٹر زاور دیگر اہم سامان اٹھا کر لے جاتے ہیں،جبکہ تاجروں کو تھانوں میں بند کیا گیا،مسلم لیگ(ن)کی سابقہ حکومت بزنس فرینڈلی نہیں تھی لیکن موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور ان کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو یہ احساس ہے کہ اگر اب بھی کاروباری طبقے کے مسائل حل نہ ہوئے توتو آئندہ الیکشن میں انہیں مشکل ہوسکتی ہے۔انہوں نے راولپنڈی چیمبر کے سینئرممبرخورشید برلاس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ خورشیدبرلاس پاکستان اور دنیا بھر میں تجارتی نمائشیں منعقد کرتے ہیں مگر ایک پیسہ بھی ٹڈاپ سے سبسڈی کی مد میں نہیں لیا۔ یو بی جی کے چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا کہ حکوت کو پرائیویٹ سیکٹر کی اہمیت کا اندازہ لگانا ہوگا،یہ حکمران ہمیں کچھ نہیں دے سکتے اگر اس ملک کو ترقی کی جانب لے جانا ہے تو ٹیکنوکریٹس کو پارلیمنٹ میں لے جانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کے اہداف صرف نجی شعبے کو مراعات دے کر ہی پورے کیے جا سکتے ہیں ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور نے کہاکہ ایکسپورٹ ری فنڈز کی فوری واپسی کے لیے وزیر اعظم سے بات کروں گا ایکسپورٹرز کے 300ارب ری فنڈز بقایا ہیں ایف بی آر ان کی جلد واپسی کے لیے اقدامات کرے تاجر برادری کے مسائل خاص طور پر ٹیکسوں کے نام پر ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام ہونی چاہیے حکومت نے بجلی اور گیس سستی کرنے کا وعدہ کیا ہے اس کا دائرہ کارایکسپورٹ انڈسٹری کے ساتھ ساتھ دوسری انڈسٹری تک بھی بڑھایاجائے سستی بجلی و گیس سے مینو فیکچرنگ کی صنعت بحال ہو گی اس سے برآمدات میں اضافہ ہو گا ۔انہوں نے کہا ٹیکس وصولی کے نام پر بزنس کمیونٹی کو ہراساں نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی غیر یقینی کی فضا کا خاتمہ ہو نا چاہیے جب حکومت جانے کی باتیں ہو رہی ہوں تو سرمایاکار کیسے اعتماد کرے گا میرے لیے سب برابر ہیں چھوٹے اور بڑے تاجروں اور تمام چیمبرز کو ساتھ لے کرچلوں گا۔ راولپنڈی چیمبر کے صدرزاہد لطیف خان نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کی کامیابی پر پیٹرن انچیف ایس ایم منیر اور چیئرمین افتخار علی ملک اور نو منتخب صدر غضنفر بلور،سینئر نائب صدر، نائب صدور اور دوسرے عہدے داروں کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ نو منتخب صدور فیڈریشن کے معاملات میں تمام چیمبرز کو ساتھ لے کر چلیں گے ،انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ نو منتخب صدر غضنفر بلور بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل اور پاکستان کی صنعت و تجار ت کی ترقی، پالیسی سازی اور فروغ میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے اور اس ضمن میں راولپنڈی چیمبر کے بھرپور تعاون کا یقین بھی دلایا۔ انہوں نے راولپنڈی چیمبر کی جاری سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ راولپنڈی چیمبر اس سال مارچ میں گوادر میں آل انٹرنیشنل چیمبرز صدور کانفرنس کا انعقاد کر رہا ہے جس میں ملک بھر سے اور بیرون ملک چیمبر آف کامرس اور کمپنیوں کے نمائندے شرکت کریں گے اس کے ساتھ ساتھ اپریل میں راول انٹرنیشنل ایکسپو کا انعقاد بھی شامل ہے گروپ لیڈر سہیل الطاف نے اپنے خطاب میں کہا کہ انفرادی انکم ٹیکس کی شرح کو 15فی صد تک لایا جائے ۔