معاشی عدم مساوات کا شکار ریاستوں کا چلنا ممکن نہیں، قیصر بنگالی

175

راولپنڈی (آن لائن) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بانی و معروف اکانومسٹ ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں معاشی عدم مساوات بغاوت کو جنم دیتی ہے اس وقت پاکستان کے اندر بیک وقت امیر اور غریب کا الگ پاکستان ہے معاشی عدم مساوات کا شکا ر ریاستیں زیادہ دیر نہیں چل سکتیں مستقبل میں بغاوتوں سے بچنے کے لیے ہمیں عدم مساوات کی پالیسی ترک کرنا ہو گی۔ پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی میں عالمی عدم مساوات کے حوالے جاری سالانہ رپورٹ کے موقع پر منعقدہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ یہ ایک المیہ ہے کہ پاکستان میں فرد واحد ہزاروں ایکڑ زمین کا مالک ہے اوراسی زمین پر بسنے والے ہزاروں افراد کے پاس ایک ایکڑ زمین بھی نہیں ہے، 10فیصد امیر ترین پاکستانی اپنی آمدن کا صرف12ٹیکس ادا کرتے ہیں جبکہ 10فیصد غریب ترین پاکستانی اپنی آمدن کا 16 فیصد ٹیکس ادا کرتے ہیں اسی طرح ہم 100ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 215ڈالر کی اشیا درآمد کرتے ہیں جس سے ہمارے تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔اس تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے غریب آدمی پر ٹیکس لگائے جاتے ہیں۔ آج بھی پاکستان میں ایلیٹ کلاس سکول میں زیر تعلیم بچے کی ماہانہ فیس اسی سکول کے چوکیدار کی ماہانہ تنخواہ سے3گنا زائد ہے جس معاشرے میں اس حد تک معاشی عدم مساوات ہو وہاں پھر بغاوتیں ہی جنم لیتی ہیں۔تقریب سے آکسفیم پاکستان کے کنٹری ہیڈ محمد قزلباش،زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ثروت این مرزا،بنک آف پنجاب کے چیئر مین ڈاکٹر پرویز طاہر کے علاوہ ڈاکٹر نادیہ طاہر اور مصطفی تالپور نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر عالمی ادارہ برائے تخفیف عدم مساوات آکسفیم پاکستان کی جانب سے سال2017میں دنیا بھر میں عدم مساوات کے حوالے سے تازہ رپورٹ بھی جاری کی گئی جس کے تحت گزشتہ سال دنیا بھر میں پیدا ہونے والی مجموعی دولت کا 82 فیصد حصہ صرف دنیا کے1فیصد امیر ترین لوگوں کو مل سکا جبکہ اس کے مقابلے میں دنیا کے50فیصد غریب ترین لوگوں کو اس دولت کا صرف 1فیصد حصہ ملا ۔