کراچی (اسٹاف رپورٹر) جامعہ الازہر (مصر) کے نائب صدر اور شعبہ حدیث کے سربراہ ڈاکٹر محمد محمود احمد ہاشم نے کہا ہے کہ اسلام صرف مسلمانوں کا ہے اور مسلمان ہی صرف اس کی تشریح کر سکتے ہیں ۔ کوئی غیرمسلم اسلام کی تشریح نہیں کر سکتا ہے ۔ جامع الازہر گذشتہ ایک ہزار سال سے زائد عرصے سے امت مسلمہ کی رہنما ئی کر رہا ہے ۔ القدس کے حوالے سے مصری عوام کے وہی جذبات ہیں ، جو پاکستانی عوام کے ہیں ۔ مسلم میڈیا کو القدس کے حوالے سے اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا ۔ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ بعض عناصر صرف اسلام کو بدنام کرنے کے لیے دہشت گردی کو اسلام سے جوڑتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جماعت صوفیا اور مصر کے سینیٹ کے اسلامی شعبے کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالہادی القصبی ، کراچی پریس کلب کے صدر ، سیکرٹری مقصود یوسفی اور دیگر بھی موجود تھے ۔ قبل ازیں نائب صڈر جامع الازہر نے پریس کلب کا دورہ کیا اور انہیں پریس کلب کے حوالے سے بریفنگ اور ان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا ۔ ڈاکٹر محمد محمود احمد ہاشم نے کہا کہ میڈیا کا کردار ہر ملک میں بڑا اہم ہے ۔ یہ بنیادی طور پر پل کا کردار ادا کرتا ہے ۔ ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان کی جو تصویر ہم نے آج دیکھی ہے ، وہ ہم مصر کے عوام کو بھی بتائیں گے ۔ انہوں نے صحافیوں سے سوال کیا کہ پاکستانی میڈیا اور عوام القدس کے حوالے سے کیا جذبات رکھتے ہیں ، جس پر کراچی پریس کلب کے صدر نے بتایا کہ پاکستانی عوام القدس کی آزادی کو اپنی موت اور حیات کا مسئلہ سمجھتی ہے اور فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ جامعہ الازہر کے نائب صدر نے اس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کے یہی جذبات ہیں اور انہیں جذبات کو زندہ رہنا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ میں بڑے افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ بہت سارے لوگ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑتے ہیں ۔ حالانکہ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسلام امن وسلامتی کا درس دیتا ہے ۔ حضور ﷺ کا پیغام بھی امن و سلامتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس موضوع پر جامع الازہر نے کئی کتابیں بھی لکھی ہیں اور اس وقت بھی اپنا کردار ادا کر رہا ہے ۔ مصر میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ تلخیوں کے بجائے عفو درگزر کو اختیار کیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جدید اور قدیم اسلام کوئی نہیں ۔ اسلام ایک ہے ۔ اسلام کی تشریح کا حق صرف مسلمانوں کو ہے ۔ ہم مغرب کی کسی تشریح کو قبول نہیں کر سکتے ۔ مغرب کو اسلام کے حقیقی روح سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ جامعہ الازہر کی خدمات ہمیشہ ہر شعبے میں رہی ہیں اور جامعہ مسلمانوں کی رہنمائی کرتا رہا ہے ۔ ہمیں دہشت گردی کو اسلام سے الگ کرنا ہو گا ۔ اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ڈاکٹر محمد محمود احمد ہاشم نے کہا کہ جامعہ الازہر اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور وہ اسلام کی اصل روح کے مطابق اس کی اصل تصویر پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ ہم سب کو یہی تربیت دیتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج کل اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے دنیا بھر میں جو مہم شروع کی گئی ہے ، اس پر ہم خاموش نہیں ہیں ۔ تمام حالات سے واقف ہیں اور اس ضمن میں ہر تین ماہ بعد کانفرنسز منعقد کی جاتی ہیں ، جن پر اسلام دشمن منصوبوں کے مقابلے اور اس کے رد کے لیے غور کیا جاتا ہے ۔ ہماری کوشش ہے کہ مغرب کو اسلام کا اصل پیغام سمجھادیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ جامعہ الازہر کلی طور پر حکومت کی پالیسی پر چلتا ہے ۔ یہ ایک آزاد خود مختار ادارہ ہے اور اپنی پالیسیاں خود مرتب کرتا ہے ۔ تاہم مقامی قوانین کا بھی خیال رکھا جاتا ہے ۔ جہاں پر ہمیں ضرورت محسوس ہوتی ہے ، ہم حکومت کے معاملات میں اپنی رہنمائی بھی کرتے ہیں ۔