صحت کی باتیں

53

عبد الولی خان

خون کی کمی دور کیجیے
خون کی کمی ایک ایسی بیماری ہے، جس میں خون کے سرخ ذرات کی تعداد کم ہوجاتی ہے۔جسم کو ہیموگلوبن بنانے کے لیے فولاد کی ضرورت ہوتی ہے جو پٹھوں اورخلیوں کو آکسیجن پہنچاتا ہے۔ فولاد کی کمی دور کرنے کے لیے ذیل میں دی گئی غذائیں کھانی چاہییں۔
٭… آدھی پیالی سیب کے رس میں آدھی پیالی چقندر کا رس ملالیں پھر اس میں ایک چمچہ شہد ڈال کر دن میں 2 مرتبہ پییں۔
٭…روزانہ پالک اور سبزیوں کا سلادزیادہ کھائیں۔ اس میں دھنیا اور شاخ گوبھی (بروکولی) بھی شامل کر لیں۔
٭…پالک کا سوپ تھوڑا سا گرم مسالحہ ڈال کر پییں۔
٭…انار کے موسم میں انار کا رس پییں۔
٭…ایک پیالی دودھ میں 2 کھجوریں رات بھر کے لیے بھگودیں۔صبح کھالیں۔
٭…روزانہ مرغی کی کلیجی کھائیں۔
٭…تھوڑی سی کشمش رات میں بھگو دیں۔ صبح ایک چمچہ شہد ملا کر کھائیں۔
٭…پھلیاں کھائیں۔ خاص طور پر سرخ اور سبز پھلیاں۔ چنے کی دال بھی کھائیں۔
٭…بادام،پستے اور اخروٹ کھائیں،ان میں فولاد زیادہ ہوتا ہے۔
٭…دھنیے کی ایک قسم پارسلے کو سلاد میں ڈال کر کھائیں۔
مٹاپے اور بواسیر سے نجات
٭…کھانا کھانے کے بعد روزانہ تھوڑی سی اجوائن کھانے سے مٹاپے سے نجات مل جاتی ہے۔ روزانہ 10 گلاس پانی پینے سے بھی مٹاپے میں کمی واقع ہوتی ہے۔اس کے علاوہ روزانہ چند بادام کھانے سے بھی مٹاپا دور ہونے لگتا ہے۔اس کے برعکس اگر دبلے افراد 10 انجیر روزانہ کھائیں تو ان کا دبلا پن ختم ہو جاتا ہے۔انجیر بواسیر اور جوڑوں کے درد کو ختم کردیتی ہے۔
٭…پپیتا بلغم خارج کرتا ہے۔یہ ہاضمے کے نظام کو بہتر کرتا اور پیٹ کے امراض بھی دور کر دیتا ہے۔
چنے۔۔۔جسمانی طاقت کا راز
٭…اگر آپ جسمانی طاقت میں اضافے کے خواہش مند ہیں تو رات کو 10 یا 20 گرام چنے ایک پیالی میں بھگو دیں اور صبح کو خوب چبا کر کھائیں۔ جب چنے خوب چبا کر کھالیں تو بچے ہوئے پانی میں شہد ملا کر پی لیں۔ اس سے آپ کی جسمانی طاقت میں اضافہ ہو جائے گا۔
دماغی صحت کی حفاظت کیجیے
٭…خراب طرزِ زندگی اور تقلیدی اندازِ فکر کا نتیجہ یہ ہے کہ موجودہ دور کے لوگ دماغی صحت کے پیچیدہ مسائل میں مبتلا ہوتے جارہے ہیں۔ ایک ماہر کے مطابق اس صدی کے اختتام تک دماغی امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے،اس کے علاوہ ترقی پذیر ممالک کے لوگ ترقی یافتہ ملکوں کی خوش حالی اور نمود ونمائش سے متاثر ہو کر اندھا دھند ان کی تقلید کر رہے ہیں ،جس کے باعث ہر شعبۂ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد مختلف قسم کے دماغی امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔