کراچی (رپورٹ: محمد انور)حکومت سندھ نے انجینئرسلیم صدیقی کوکے فور سے منسلک اگمن ٹیشن پروجیکٹ کا پی ڈی مقرر کردیا جبکہ فلٹر پلانٹس کی مرمت اور پانی فلٹر کرنے کی گنجائش میں اضافے کا منصوبہ غلام قادر کے حوالے کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے واٹر کمیشن کی ہدایت پر حکومت سندھ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے پانی کے منصوبے” کے فور ” اور ” واٹر فلٹریشن و انہاسمنٹ” پروجیکٹ کے لیے ادارے کے گریڈ 20 کے سینئر انجینئرز سلیم صدیقی اور غلام قادر عباس کو پروجیکٹ ڈائریکٹر مقرر کردیا ہے۔ سیکرٹری بلدیات و رہائش محمد رمضان اعوان نے اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق دونوں انجینئرز اپنی دیگر ذمے داریوں کے ساتھ بطور اضافی چارج ان پروجیکٹس کے بھی ڈائریکٹرز ہوں گے۔ یاد رہے کہ ” کے فور ” پروجیکٹ کے تحت کراچی کو اضافی260 ملین گیلن اضافی پانی ملے گا۔ اس پانی کی شہر میں تقسیم کے لیے5 ارب روپے کی لاگت سے علیحدہ “اگمنٹیشن” پروجیکٹ بنایا گیا ہے۔ انجینئر سلیم صدیقی جو پہلے ہی سے کے فور پروجیکٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ہیں‘ ان کی نگرانی میں کے فور پروجیکٹ پر بلاتعطل کام جاری ہے جبکہ” واٹر فلٹریشن و انہاسمنٹ” پروجیکٹ واٹر کمیشن کی ہدایت پر بنایا گیا ہے جس کے تحت پہلے سے موجود 6 فلٹر پلانٹس کی مرمت کی جائے گی‘ ساتھ میں ان کے پانی فلٹر کرنے کی گنجائش میں اضافہ کیا جائے گا۔ حکومت نے اس پروجیکٹ کے لیے چیف انجینئر بلک و ڈبلیو ٹی ایم غلام قادر عباس کو پروجیکٹ ڈائریکٹر کا اضافی چارج دیا ہے۔ یہ پروجیکٹ فی الحال صرف3500 ملین روپے کا ہے۔ انجینئر غلام قادر نے جسارت کو بتایا ہے کہ میں کل اس پروجیکٹ کا چارج سنبھالوں گا‘شہر کو فراہم کیے جانے والے پانی کی فلٹریشن اور پانی فلٹر کرنے کی گنجائش میں اضافے کے ساتھ پرانے فلٹر پلانٹس کی مرمت کی ذمے داری بہت اہم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں کوشش کروں گا کہ اس پروجیکٹ کو مقررہ وقت میں مکمل کرکے شہریوں کو صاف اور شفاف پانی فراہم کیا جاسکے۔