بھارت کے یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ

892

بھارت کے یوم جمہوریہ پر کشمیری مقبوضہ وادی سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ منارہے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق مقبوضہ کشمیر پر بھارت کےغاصبانہ قبضے کے خلاف کنٹرول لائن کےاطراف اور دنیا بھر میں کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔حریت قیادت سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق، اور یاسین ملک کی جانب سے دی گئی یوم سیاہ کی کال پر پوری مقبوضہ وادی میں ہڑتال ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے یوم جمہوریہ سے پہلے ہی وادی بھر میں بھارتی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کررکھی تھی۔کشمیری شہریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئےجگہ جگہ رکاوٹیں لگادی گئی تھیں جس کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ، تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے،جب کہ یوم سیاہ منانے کامقصد دنیا کو یہ باور کرانا ہے کہ بھارت نے طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کا حق خودارادیت غصب کر رکھا ہے۔

دوسری جانب حریت رہنماء یاسین کی اہلیہ مشال ملک نے بھارت آڑے ہاتھوں لیا ،انہوں نے سوشل میڈیا پر دئیے گئے پیغام میں کہا کہ بھارتی جمہوریت کشمیریوں کی لاشوں پر سیاست کررہی ہے ،نام نہادحکومت جمہوریت کے نام پر 1لاکھ کشمیریوں کو شہید کرچکی ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو ان کا حق دیا جائے۔