پشاور تا کراچی ریلوے منصوبوں پر چین اور پاکستان کا اتفاق

424

سی پیک جے سی سی کے ساتویں اجلاس میں ہونیوالے فیصلوں کے روڈ میپ پر چین اور پاکستان میں اتفاق ہو گیا ہے جس کے تحت چین اور پاکستان 9کھرب روپے ( 8ارب 20کروڑ ڈالر ) پشاور تاکراچی ریلوے( ایم ایل ون )منصوبے کے تکنیکی پہلوؤں پر متفق ہو گئے ہیں۔

یہ منصوبہ مرحلہ وار چاربرس میں مکمل کیا جائے گا جس پر آئندہ تین ماہ میں کا م شروع ہو جائے گا ، منصوبے کی تکمیل سے کراچی تا پشاور اور لنڈی کوتل تک مسافت نصف رہ جائے گی۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبے پر آئندہ تین ماہ میں کا م شروع ہوجائیگا، کراچی سرکلر ریلوے کی چین سے منظوری حاصل کر لی ہے، نیٹو سپلائی کے لیے امریکا کو گوادر کی بندرگاہ کے استعمال کی کوئی تجویز زیر غور نہیں،قراقرم ہائی وے کے دوسرے مرحلے تھاکوٹ تا رائے کوٹ کی تعمیر پر بھی دونوں ملکوں میں اتفاق ہوگیا ہے ،وفاقی حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے کی چین سے منظوری حاصل کر لی ہے اب چین اور سندھ کے مابین معاملات طے ہو رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہاروفاقی وزیر داخلہ و منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے سی پیک کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے 52ویں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،وفاقی وزیر نے سی پیک منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق بتایا کہ تمام وزارتوں نے سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد رپورٹ جمع کرائی ہے سی پیک منصوبے تعین شدہ رفتار کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں ، سی پیک کے مغربی روٹ کی دو شاہراہوں یارک تا ڑوب اور بسیمہ تا خضدار پر بھی اتفاق ہو گیا ہے اس منصوبے کی مالیاتی امور پر مذاکرات ہورہے ہیں ، وفاقی حکومت نے اس کے لیے این ایچ اے کو اراضی کے حصول کی ہدایت کر دی جبکہ مغربی روٹ کی دیگر سڑکوں کی توسیع کے لیے بھی اراضی کیحصول کی ہدایت کی گئی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ مغربی روٹ کے ساڑھے چھ سو کلو میٹر طویل گوادر سے کوئٹہ شاہر اہ کو مکمل کر لیا گیا ہے اور گوادر سے رتو ڈیرو سڑک کا 95فیصد کام مکمل ہو گیا ہے، صرف ایک پل کی تعمیر باقی ہے جو دو ماہ میں ہو جائیگی ان شاہراہوں کی تکمیل بلوچستان کے لیے بہت بڑا بریک تھرو ہوگا ،خصوصی صنعتی زونز کے لیے پاکستان چین میں روڈ شو منعقد کریگاتاکہ سرمایہ کاروں کو راغب کیا جاسکے ، 29سے 30جنوری کے دوران گوادر میں پہلی ایکسپو منعقد ہوگی جس میں دنیا بھر کے سرمایہ کارشریک ہونگے۔

گوادرکو اسٹیٹ آف آرٹ شہر بنائیں گے ، ایم ایل ون ریلوے منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ چین آسان ترین شرائط پر قرضہ دے گا ، اور اس کی فناسنگ کے معاملات مارچ تک مکمل ہوجائیں گے ، وفاقی وزیر نے کہا کہ لاہور میں اورنج ٹرین کے منصوبے کی وفاقی حکومت نے منظوری دی تھی لیکن فنانسنگ کے معاملات پنجاب اور چین میں طے ہوئے ہیں اور اس کا قرضہ پنجاب حکومت واپس کرے گی اسی طرح کراچی سرکلر ریلوے کو بھی مکمل کیا جائیگا۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ نیٹو سپلائی کے لیے امریکا کو گوادر کی بندرگاہ کے استعمال کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے ، قبل ازیں اقتصادی راہداری کے تحت زیر تکمیل منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین نعیم زمیندار سمیت وفاقی و صوبائی وزارتوں، خود مختار اداروں، اور صوبائی حکومتوں کے اعلی حکام شریک ہوئے۔

وفاقی سیکریٹری منصوبہ بندی شعیب صدیقی کی جانب سے اقتصادی راہداری سے متعلق پاکستان اور چین کے اداروں کے مابین ساتویں مشترکہ تعاون کمیٹی کے نتیجے میں ہونے والے فیصلوں ہر عملدرآمد اور دوطرفہ تعاون پر بریفنگ دی گئی ، اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے ابتدائی منصوبے تکمیل کے اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، اب تک اقتصادی راہداری کے منصوبوں کے تحت 29 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔