دنیا میں سودی نظام کی وجہ سے طبقاتی تقسیم بڑھ رہی ہے، مشتاق خان

243

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ دنیا قرآنی نظام اور نظام مصطفیﷺ کے انتظار میں ہے، جدید ترین سائنسی ایجادات اور آلات کے باجود دنیا میں غربت میں اضافہ اور دولت کا ارتکاز چند ہاتھوں میں ہورہا ہے۔ دنیا میں سودی نظام کی وجہ سے طبقاتی تقسیم بڑھ رہی ہے، سودی نظام کی موجودگی میں غربت ختم نہیں ہوسکتی، سودی نظام کی موجودگی میں پیٹ کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے نہ ہی خوشحالی آسکتی ہے۔ غربت اور طبقاتی تقسیم کے خاتمے کے لیے اسلامی نظام معیشت کو اپنانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامیہ انگلش میڈیم اسکول شیوہ اڈہ صوابی میں حفظ و ناظرہ ختم القرآن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے جمعیت علما اسلام خیبر پختونخوا کے سرپرست اعلیٰ شیخ القرآن و الحدیث مولانا حمداللہ جان المعروف ڈاگئی بابا جی اورادارے کے ڈائریکٹر عمادالدین یوسفزئی نے بھی خطاب کیا۔ مہمانان گرامی نے اول دوم اور سوم پوزیشن لینے والے طلبہ میں انعامات تقسیم کیے۔ مشتاق احمد خان نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن و سنت سے دوری کی وجہ سے آج مسلمان کثرت تعداد اور وسائل اور ممالک کے باوجود تیسرے درجے کے شہری ہیں، حکمران قرآن وسنت کے بجائے امریکام اور استعمار کے وفادار ہیں۔ عالم اسلام کے اوپر بدترین کرپٹ حکمران مسلط ہیں جنہوں نے عالم اسلام کے وسائل کو لوٹ کر یورپ اور امریکا میں آف شور کمپنیاں اور آف شور اکاؤنٹس بنائے۔ انہوں نے کہا کہ 57 اسلامی ممالک تعلیم، سائنس اور تحقیق کے میدان میں دنیا میں سب سے پیچھے ہیں، کرپٹ حکمرانوں نے امت مسلمہ کو جاہل اور تعلیم سے محروم رکھا ہے۔ امت مسلمہ کی آزادی اور ترقی کا راستہ کرپٹ سیاستدانوں سے نجات اور قرآن وسنت سے وابستگی میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ زینب، اسما اور شریفاں بی بی کے واقعات اور کیسز سیکولر حکمرانوں کے چہروں پر بدنما داغ ہیں، قرآن و سنت کا نظام اور اسلامی سزائیں ہوتیں تو اس طرح کے واقعات پیش نہ آتے۔ معصوم بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والوں کو چوکوں اور چوراہوں پر لٹکایا جائے۔ بعض سینیٹرز کی جانب سے زینب کے قاتل کو پھانسی کی مخالفت سمجھ سے بالا تر ہے۔ ایسے افراد کو نشان عبرت بنانا چاہیے تاکہ دوسرے آئندہ ایسی جرأت نہیں کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کے نام پر حاصل کیے گئے ملک پاکستان کے اوپر کرپٹ مافیا مسلط ہے۔ متحدہ مجلس عمل امت امسلمہ کو درپیش چیلنجز کا کامیاب جواب ہے۔ ناموس رسالت، عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ، غربت کے خاتمے اور ایک اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے عوام متحدہ مجلس عمل کا ساتھ دیں۔