اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں کی کمزوری کے سبب مسئلہ کشمیر اہمیت حاصل نہیں کرسکا ۔جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمو

570

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے کشمیر امور کا ایک مستقل نائب وزیر خارجہ مقرر کیا جائے کشمیر کی عوام کی حق خود ارادیت کے علاوہ کوئی آرا نہیں ہے،

وہ جمعہ کو کر پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پرپر یس کلب کے صدر احمد خان ملک اور سیکریٹری مقصود یوسفی نے امیر جماعت اے جے کے کو خوش آمدیدکہا۔

امیر اے جے کے نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں کی کمزوری کے سبب مسئلہ کشمیر اہمیت حاصل نہیں کرسکا انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں عالمی دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا اس کا ضامن ہے

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 25 جنوری تا 5فروری عشرہ یکجہتی کشمیر منایا جائے گا انہوں نے کہا کہ کشمیری اقدام تحریک آزادی اور جدوجہد پر کامل یقین رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر سے گزر کر جودریاؤں کاپانی پاکستان پہنچتا ہے اس میں کشمیریوں کا خون شامل ہیں بھارت ڈیمز بنا کر پاکستان کی زمینوں کو خشک اور بنجر بنانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادی کی ذمہ داری ہے جس طرح مشرقی تیمور اور سوڈان کو آزادی دلائی گئی ہے اس طرح 70سال سے حل طلب مسئلے کو بھی حل کرائے ۔انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا تب تک کشمیری چین سے نہیں بھٹیں گے ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جو زخم لگے ہے اس میں کشمیریوں کی آہ اور پکا ر شامل ہیں ۔امیراے جے کے نے کہا کہ 1988 سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد کشمیری جام شہادت نوش فرما چکے ہیں کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہ دینا جمہوریت کے منہ پر تمانچہ ہے کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں اس جنگ میں اہل پاکستان کا حصہ خون اور اخلاقی و سفارتی محاز کی صور ت میں ہے یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے،

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی بیٹیاں پتھر اٹھا کہ سنگینوں کے زیر سائے برسر پیکار ہے اور پاکستان کو اپنی منز ل قرار دے چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں بین الاقوامی برادری سے کہتا ہوں کہ وہ اگر امن کی ٹھیکیدار ہے تو مسئلہ کشمیر کی حوالے سے اقوام متحد ہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کرائے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی بھارت میں نفرتیں بڑھا کر ہندوستا ن کی بربادی سامان پیدا کررہا ہے کہ اگر ہم اپنی کمزوریوں پر قابو پالیں تو مودی پاکستان کو کچھ نہیں بگاڑ سکتا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایک دن کے لیے بھی تحریک آزادی کی جدوجہد کی تحریک مانند نہیں پڑی ۔برہان وانی اس تحریک کا عنوان بنے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستا ن کو کشمیر سے کوئی الگ نہیں کرسکا اور نہ مستقل میں ممکن ہے گلگت بلتستان کشمیر کاحصہ ہے اور رہے گا یہ ختہ کشمیر کے ماتھے پر جھومر ہیں اگر اسے الگ کرنے کی کوشش کی گئی تو کشمیر ی عوام اس اقدام کے خلاف بھر پور مزاحمت کرے گے

ہم چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو بھی حقوق دیے جائیں انہوں نے مزید ایک سوال پر کہا کہ مسئلہ کشمیر اس لئیے حل نہیں ہورہا کہ اس کے ذمہ داروں کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ،

انہوں نے کہا کہ بیلٹ گنوں کے استعمال اور خواتین کی چوٹیاں کاٹنے سے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کئیے جاسکتے،کشمیری ہر صورت اپنا حق لے کر رہیں گے،انہوں نے کہا کہ جب بھی کرکٹ کا میچ ہوتا ہے تو کشمیری نوجوان پاکستانی جھنڈے لہراتے ہیں جس کے جواب میں انہیں لاشیں اٹھانا پڑتی ہے،

انہوں نے کہا کہ 2001 میں 13 لاکھ کشمیری اپنے حق کے لئیے کشمیر کی سڑکوں پر نکل گئے تھے اور ریاستی دہشتگردی ان کے راستے کی دیوار نہ بن سکی،امیر جماعت اسلامی آزاد جموں کشمیر نے کہا کہ بھارت کے سابق آرمی چیف اپنی حکومت پر یہ باور کرا چکے ہیں کہ کشمیر کا مسئلے ڈائیلاگ کے زریعے سیاسی طور پر حل ہونا چاہیے ،بندوق کسی مسئلہ کا حق نہیں۔