نقیب قتل: محسود قبائل نے قانونی جنگ کیلیے ایک ارب روپے جمع کرلیے

468

کراچی (رپورٹ۔ خالد مخدومی) محسود قبائل نے مفرور راؤ انوار اور اس کے دیگر ساتھیو ں کی بعض قوتوں کی جانب سے پشت پناہی کا خدشے کا اظہار کردیا، قبائلی جرگے نے مفرور راؤ انوار سمیت دیگر قاتلوں کی گرفتاری اوران کوسزادلوانے کے تمام قانونی راستے اور سیاسی دباؤ کے ساتھ ملک گیر احتجاج کا بھی
فیصلہ کیاہے، قبائلی جرگے نے عمائدین کو ہرقسم کے فیصلے کا اختیار دے دیا، جرگے کی اپیل پر قانونی جنگ کے ایک ارب روپے کے قریب رقم بھی جمع ہوگئی۔ باخبر ذرائع کے مطابق جعلی پولیس مقابلے میں راؤ انوار اور ا س کے ساتھیوں کے ہاتھوں مارے جانے والے نقیب اللہ محسود کے لواحقین اور دوستوں نے محسود قبائل کے جرگے کے سامنے انصاف نہ ملنے کے خدشے کااظہار کردیا۔ جمعہ کوہونے والے جرگے میں نقیب اللہ قتل کیس کے حوالے سے پولیس حکام کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں پر غور کیا گیا۔ جرگے کے مطابق اس بات پر غورکیاگیاکہ جمعہ 19 جنوری کی شام کراچی سینٹرجیل میں قاری احسان کا بیان قلم بند کیا گیا جس کے ساتھ ہی نقیب اللہ قتل کیس کی تفتیشی ٹیم اس نتیجے پرپہنچ گئی تھی کہ پولیس مقابلے کے بارے میں راؤ انوار کے تمام دعوے غلط ہیں اور نقیب اللہ کو جعلی مقابلے میں ماراگیاہے جس کے بعد راؤ انوار کی گرفتاری قانونی تقاضا تھی مگر ا سکی اس وقت عدم گرفتاری اور نہ ہی نگرانی ایک سوالیہ نشان ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق نقیب اللہ کے قاتل راؤ انوار کی ساتھیوں سمیت پراسرار اور نامعلوم جگہ روپوشی اس بات کی نشاندہی ہے کہ راؤ انوار کو اب بھی نادیدہ قوتوں پشت پناہی حاصل ہے،اس صورتحال میں قبائلی جرگے میں اس بات کافیصلہ کیا گیاکہ نقیب اللہ کے قتل میں انصاف کے حصول اور راؤ انوارسمیت تمام قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ہرممکن راستہ اختیارکیاجائے ،اس ضمن جرگے نے عمائدین محسود قبائل کوتمام فیصلوں کااختیار دے دیا، جرگے میں نقیب اللہ کامقدمہ لڑنے کے لیے ملک کے ممتازترین قانون دانوں کی خدمات حاصل کرنے کے فیصلہ کیاگیا۔ذرائع کے مطابق اس بات کابھی فیصلہ کیاگیاکہ انصاف کے حصول کے لیے قانونی راستہ اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ سیاسی دباؤ اور احتجاج کا راستہ اختیار کیاجائے ،اس سلسلے میں قبائلی اراکین کی پارلیمنٹ کو سینیٹ اورقومی و صوبائی اسمبلیوں میں قرار دادیں پیش کرنے کی ہدایت دی گئی،جب کہ اس نقیب اللہ کے قاتلوں کی جلد گرفتار نہ کیے جانے کی صورت میں ملک گیر احتجاج کی تیاریاں کرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔