سا ت دن میں انڈیکس 372 پوائنٹس، بیرونی سرمایا کاری میں 9 کروڑ 49 لاکھ ڈالر کا اضافہ

519

کراچی”پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی برقرار، ایک ہفتے کے دوران 100 انڈیکس 372 پوائنٹس کے اضافے سے 44 ہزار 551 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ملک میں جاری سیاسی گرم گرمی اور تمام صورتحال کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے غیرملکی سرمایا کار کافی حد تک اسٹاک مارکیٹ کے مستقبل کے حوالے سے مطمئین نظر آتے ہیں جس کا منہ بولتا ثبوت غیرملکی سرمایا کاروں کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کی جانے والی سرمایہ کاری ہے۔ماہرین اسٹاک و تجزیہ کاروں کے مطابق اگر سیاسی سطح پر حالات بہتر ہوجائیں تو پاکستان اسٹاک ایکسچینج بلندیوں کے نئے ریکارڈ بھی بنا سکتی ہے۔کاروباری ہفتے کے دوران بیرونی انویسٹرز نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 1 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کا سرمایا لگایا جبکہ جنوری 2018 سے اب تک بیرونی سرمایا کار 9 کروڑ 49 لاکھ ڈالر کی اسٹاک مارکیٹ میں انویسٹمنٹ کر چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کاروباری ہفتے کے دوران 372 پوائنٹس اضافے سے 44 ہزار 551 پوائنٹس کی سطح پر دیکھی گئی کاروباری ہفتے کے آخری روز جب کاروبار کا آغاز ہوا تو کچھ دیر تیزی کے بعد مارکیٹ میں منفی رجحان دیکھا گیا جس کی وجہ سے بینچ مارک انڈیکس 44 ہزار 1 سو 96 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا جو کم ترین سطح ثابت ہوئی۔ کاروبار کے دوسرے مرحلے میں تھوڑی بہتری آئی اور پہلے کے مقابلے میں مثبت رجحان پایا گیا۔سرمایہ کاروں نے منافع کے حصول کیلئے شیئرز کی فروخت کا سلسلہ جاری رکھا،مقامی انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہاﺅسز کی جانب سے سیمنٹ گیس ,ٹیلی کام اور اسٹیل سیکٹرز سمیت دیگر منافع بخش شعبوں میں سرمایہ کاری دیکھی گئی۔اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 27 کروڑ 7 لاکھ حصص کی لین دین ہوئی جن کی مالیت 9 ارب 17 کروڑ روپے رہی۔کاروباری ہفتے کے اختتام پرکے ایس ای 100 انڈیکس 372.30پوائنٹس کی کمی سے 44551.13 پوائنٹس پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس بھی653پوائنٹس کی مندی سے 22434.13 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی طور پر351 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 146 کی قیمتوں میں اضافہ، 175 کی قیمتوں میں کمی اور 30 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مارکیٹ سرمائے میں ایک کھرب 24 ارب75 کروڑ03 لاکھ 59 ہزار737 روپے گھٹ کر92 کھرب 17 ارب 77 کروڑ 30 لاکھ 61 ہزار 563 روپے رہ گیا۔توانائی کا شعبہ 4 کروڑ 13 لاکھ حصص کی لین دین کے ساتھ کاروبار میں نمایاں رہا جبکہ سیمنٹ اور کیمیکلز کا شعبے نے بالترتیب 3 کروڑ 70 لاکھ اور 3 کروڑ 90 لاکھ حصص کی لین دین کیا۔