دہری شہرت کے حامل سرکاری افسران وملازمین کا ریکارڈ طلب

204

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) وفاقی حکومت نے عدالت عظمیٰ کے حکم پر دہری شہریت رکھنے والے سرکاری اداروں کے افسران اور ملازمین کا ریکارڈ 29 جنوری تک طلب کر لیا ہے۔ اس ضمن میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سندھ کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے ذریعے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ، بلدیہ کراچی اور دیگر محکموں کے ایسے تمام افراد کے کوائف طلب کیے ہیں جو دہری شہریت رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاق نے تمام ڈویژنوں کے اور چاروں صوبوں کے بلدیاتی ملازمین سمیت تمام افسران و ملازمین کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔ تمام اداروں سے ایسے ملازمین سے ان کے ادارے ، عہدہ اور تعیناتی کی تفصیلات کے ساتھ دہری شہریت کے حصول کے لیے اور ملک سے باہر سفر کرنے کے لیے متعلقہ ادارے کے
اجازت نامے کے حوالے سے بھی سوالات پوچھیں گئے ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت دہری شہریت کے حامل سرکاری ملازمین و افسران پر چند پابندیوں کے حوالے سے بھی غور کررہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام یہ سمجھتے ہیں کہ دہری شہریت حاصل کرنے کے بعد افسران کرپشن میں کھل کر ملوث ہوجاتے ہیں اور کسی انکوائری کی اطلاعات پر ہی چھٹیاں لے کر سے ملک باہر دوسرے چلے جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کے خلاف کسی قسم کی انکوائری تک نہیں ہو پاتی۔ یادر ہے کہ سندھ حکومت کے متعدد سیکرٹریز اور بلدیاتی اداروں کے افسران کی بڑی تعداد دوہری شہریت رکھتی ہے۔ بلدیہ عظمی کراچی اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے گریڈ 18 ، 19 ،20 اور 21 کے دو درجن سے زائد افسران ڈیول نیشنل ہیں بلکہ سال مین دو مرتبہ دوسرے ملک کا سفر بھی کرتے ہیں۔