خواتین کے لئے انٹیرئر ڈیزائننگ،بیوٹی پروڈکٹس، دستکاری میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔ میاں زاہد حسین

616
Mian Zahid Husain میاں زاہد حسین
Mian Zahid Husain میاں زاہد حسین

حکومت خواتین صنعتکاروں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے فوری اور دور رس اقدامات کرے

مختلف حکومتی اور نجی پروگرامز کے ذریعے سے ویمن انٹرپرینیورز کی کیپی سٹی بلڈنگ وقت کی ضرورت ہے۔ میاں زاہد حسین

کراچی: پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا کہ ویمن انٹرپرینیورز کے لئے کراچی، لاہور، بہاولپور، راولپنڈی ، اسلام آباد، کوئٹہ اور پشاور سمیت تمام بڑے شہروں میں کاروبار کے بیشتر مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کے لئے بزنس ویمن سرمایہ کاری کرسکتیں ہیں۔

انہوں نے مختلف سیکٹرز کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے لئے ڈیکوریشن، انٹیرئر ڈیزائننگ، فیشن ڈیزائننگ، بیوٹی پروڈکٹس، دستکاری، فوٹو گرافی، ایونٹ مینیجمنٹ اور کنسلٹی سروسز سمیت دیگر صنعتوں اور سروسز سیکٹرز میں سرمایہ کاری کے اہم اور منافع بخش مواقع ہیں۔

انہوں نے بزنس ویمن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں اور اسکے لئے بڑے شہروں میں اس وقت خاطر خواہ مواقع موجود ہیں ۔ مذکورہ شہروں میں ویمن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور حکومت بھی مختلف اقدامات کررہی ہے۔

خواتین اپنا کاروبار اور صنعت شروع کرنے کے لئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فرسٹ ویمن بینک سمیت اخوت نامی ادارے سے بھی قرضے کی سہولت حاصل کرسکتیں ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کی خواتین انٹرپرینورز مختلف ممالک کے خواتین انٹرپرینیورزکے ساتھ دو طرفہ کاروباری منصوبے بھی شروع کرسکتیں ہیں جس نے نہ صرف پاکستان کی معاشی ترقی میں خواتین کا کردار سامنے آئے گا، بلکہ پاکستان کی برآمدات اور زرمبادلہ میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے فوری اور دوررس اقدامات کرے تاکہ ملکی ترقی میں خواتین بخوبی اپنا کردار ادا کرسکیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ خواتین انٹرپرینورز کے لئے انٹرپرائز ڈیولپمنٹ انسٹیٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جائے جس میں خواتین کے لئے ڈگری اور ڈپلومہ پروگرامز کی سہولت ہو تاکہ خواتین بزنس اور انڈسٹری سے متعلق اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں۔خواتین کی مصنوعات کی ترقی اور بہتری کے لئے ہائی ٹیک مشینری اور آلات کی فراہمی کے ذریعے خواتین کی بنائی گئی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن ممکن ہے، جس سے زرمبادلہ بڑھنے کے ساتھ ساتھ بیرون ملک پاکستانی مصنوعات کی طلب میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف حکومتی اور نجی پروگرامز کے ذریعے سے ویمن انٹرپرینیورز کی کیپیسٹی بلڈنگ وقت کی ضرورت ہے۔