قرضوں سے نجات کے لیے حکومت برآمدات پر خصوصی توجہ دے۔ شیخ عامر وحید

263

برآمداتی شعبے کے مسائل حل کرنے کیلئے مراعاتی پیکج پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ محمد نوید
اسلام آباد :اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ ملک کو قرضوں سے نجات دلانے کیلئے حکومت برآمدات کی ترقی پر خصوصی توجہ دے کیونکہ ٹیکس ریونیو کا اچھا خاصا حصہ قرضوں کی واپسی کی نظر ہو جاتا ہے۔ پچھلے سال قرضوں کی واپسی ٹیکس ریونیو کا 30.4فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کوفروغ دے کر ہی قرضوں سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے اور ملک بہتر انداز میں معاشی استحکام حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ا سٹریٹیجک تجارتی پالیسی برائے 2015-18 میں سالانہ برآمدات کو 30جون 2018تک 35ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف رکھا تھا لیکن برآمدات کے موجودہ رجحان کو مدنظر رکھا جائے تو یہ ہدف حاصل کرنا حکومت کیلئے اب تقریبا ناممکن لگتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان برآمدات کے شعبے میں خطے کے ممالک کے مقابلے میں کافی پیچھے ہے کیونکہ 2017میں انڈیا کی برآمدات بڑھ کر 275.8ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جبکہ ویتنام کی برآمدات 215ارب ڈالراور بنگلہ دیش کی 34ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں لیکن پاکستان کی برآمدات 2013-14میں 25ارب ڈالر تک پہنچنے کے بعد اب کم ہو کر تقریبا 21ارب ڈالر تک آ گئی ہے جو حوصلہ افزاءنہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں تنزلی اور تجارتی و کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں اضافہ ہونے سے معیشت کیلئے متعدد نئے مسائل پیدا ہوں گے۔
شیخ عامر وحید نے کہا کہ اگر پاکستان کی سالانہ برآمدات 30ارب ڈالر تک پہنچ جائیں تو ملک کیلئے بیرونی قرضے لینے کی ضرورت کم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کیلئے نئی مارکیٹیں تلاش کرنے میں حکومت نجی شعبے کے ساتھ تعاون کرے جس سے برآمدات کو فروغ دینے کے بہتر مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہنگامی بنیادوں پر برآمد کنندگان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرے جس سے برآمدات میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ برآمدکنندگان کے تقریبا 250سے 300ارب روپے کے ریفنڈز حکومت کے پاس رکے ہوئے ہیں جس وجہ سے برآمداتی شعبے کو مالی وسائل کی کمی کا سامنا ہے لہذا انہوںنے حکومت پر زور دیا کہ وہ برآمدکنندگان کے سیلز ٹیکس سمیت دیگر ریفندز کی بروقت ادائیگی یقینی بنائے جس سے برآمدات کوبہتر فروغ ملے گا۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید اور نائب صدر نثار مرزا نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے برآمدات کو فروغ دینے کیلئے برآمداتی شعبے کیلئے 180ارب روپے کے مراعاتی پیکج کا اعلان کیا تھا جس میں سے 140ارب روپے برآمد کنندگان کو کیش کی صورت میں حاصل ہونے تھے اور 40ارب روپے ٹیکس میں استثنیٰ کی صورت میں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس پیکج پر ابھی تک پوری طرح عمل درآمد نہیں کیا گیا جس وجہ سے برآمداتی شعبے کو مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت برآمداتی شعبے کیلئے مذکورہ پیکج پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائے تا کہ مسائل حل ہونے سے برآمدات کو بہتر فروغ ملے اور معیشت استحکام کی طرف گامزن ہو۔