مدارس اسلام کے قلعے ہیں ، حکومت رجسٹریشن کا عمل اسان بنائے ، مشتاق خان

247

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت رسول اللہؐ کی میراث ہے، اسے کسی شرابی یا کرپٹ کے لیے نہیں چھوڑ سکتے۔ پاکستان جاگیرداروں نے نہیں علما نے آزاد کرایا، علما اور دینی مدارس کے طلبہ نے انگریز کا تکبر خاک میں ملایا، بدقسمتی سے جس پاکستان کو علما نے اپنا خون بہا کر آزاد کیا اس پر ستر سال سے پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں کے نام سے سیاسی جماعتوں اور مافیا کا قبضہ ہے، ان کے نام اور جھنڈے الگ الگ لیکن مقصد ایک ہے اور وہ پاکستان کو لوٹنا ہے۔ مدارس اسلام کے قلعے ہیں، ان کا تعلق دہشت گردی سے جوڑنا سراسر ظلم ہے، دینی مدارس رجسٹریشن کے لیے تیار ہیں، حکومت ان کی رجسٹریشن میں دلچسپی نہیں لے رہی، اس کے لیے رجسٹریشن کا طریقہ کار انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔ حکومت مدارس کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنائے۔ ایم ایم اے کی بحالی سے صوبے کی سیاسی فضا میں ہلچل اور سیکولر جماعتیں اتحاد سے خوفزدہ ہیں۔ دینی جماعتوں کا اتحاد 2018ء کے انتخابات میں بھر پور کامیابی حاصل کرے گا۔ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کی اسلامی اور نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رستم ضلع مردان میں جمعیت طلبہ عربیہ کے زیر اہتمام تحفظ مدارس و سا لمیت پاکستان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے جمعیت طلبہ عربیہ کے منتظم اعلیٰ عبیدالرحمن عباسی، صوبائی منتظم حافظ شمشیر شاہد، جماعت اسلامی ضلع مردان کے امیر اور امیدوار این اے گیارہ مولانا ڈاکٹر عطاالرحمن اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ عالم اسلام کے حکمران امریکی کیمپ میں کھڑے ہیں، ان حکمرانوں کی وجہ سے مسلمانوں کا قبلہ اول یہودیوں کے قبضے میں ہے۔ اس مافیا نے قوم کی بیٹی عافیہ کو امریکا کے حوالے کیا اور ملکی دولت لوٹ کر باہر منتقل کردی۔ ان حکمرانوں سے خیر کی توقع ہندو کے گھر میں جانماز ڈھونڈنے کے مترادف ہے، ان کی جگہ ہری پور اور ڈیرہ اسماعیل خان کی جیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت طلبہ عربیہ کے نوجوان اٹھیں، امریکا کی غلامی کی زنجیریں توڑ دیں اور قوم کو چند خاندانوں کی سیاسی غلامی سے نکالنے کی جدوجہد کریں۔ ایک طرف غلامان ٹرمپ اور دوسری طرف غلامان مصطفیؐ ہیں، نوجوان غلامان مصطفیؐ کے ہاتھ مضبوط کریں۔