مارٹن ڈاو  نے گروپ ڈیووس میں پاکستان پویلین کی میزبانی کی

629

گروپ نے قدم اٹھاتے ہوئے ملک کی نمائندگی کرنے کے لیے پاکستان پویلین بنایا
کراچی(اسٹاف رپورٹر) مارٹن گروپ نے  نے گزشتہ ہفتے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں پاتھ فائنڈر گروپ کے ہمراہ پاکستان پویلین کی میزبانی کی۔ مارٹن ڈاو نے اور پاتھ فائنڈر اس فورم پر گزشتہ کئی سالوں سے پاکستانی ناشتے کا انتظام کر رہے ہیں۔

اس سال سوئس ایشین چیمبر آف کامرس(SACC) کے ہمراہ پاتھ فائنڈر گروپ اور مارٹن ڈاو¿ گروپ نے قدم اٹھاتے ہوئے ملک کی نمائندگی کرنے کے لیے پاکستان پویلین بنایا۔ اس واک ان پویلین میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، مالیاتی سروسز(بشمول مائیکرو فنانس اور مالیاتی اندراج) اور خدمت خلق کے کام کرنے والے پاکستانی کاروباری حضرات/ آفیشلز کو عالمی سرمایہ داروں، ماہرین اور آفیشلز سے روابط قائم کرنے کا موقع ملا۔جمعے کو اختتام پذیر ہونے والے اس فورم کے 48ویں سالانہ اجلاس میں ہمارے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی شرکت کی۔ ورلڈ اکنامک فورم(WEF) کا محور جس موضوع کو بنایا گیا

وہ ”متاثرہ دنیا کیلئے مشترکہ مستقبل کے مواقع پیدا کرنا“ اور اس کا مقصد آرگنائزیشن کے سابق اور موجودہ موضوعات کو جوڑنا تھا جن میںچوتھے صنعتی انقلاب، ماحولیاتی تبدیلی اور لیبر مارکیٹ میں پیداواری بحران پر قابو پانے جیسے موضوعات شامل تھے ۔چیئرمین مارٹن ڈاو¿ گروپ جاوید اکھائی نے ناشتے کے سیشن کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے نقطہ نظر کو پیش کرنے کیلئے یہ پلیٹ فارم انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ رواں ہفتے کے شروع میں ڈاکٹر عشرت نے کھانے کی تقریب کے موقع پر ایک تقریر کی تھی جس میں دنیا بھر کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اس سیشن میں مقررین نے پاکستانی موقف کے بارے میں بات کی تھی اور یہی سب سے اہم چیز ہے کہ اپنا نقطہ نظر پیش کر سکیں۔جاوید اکھائی نے پاکستان پویلین میں امن فاو¿نڈیشن کی شرکت پر خوشی کا اظہار کیا اور زندگی بچانے والی ایوارڈ یافتہ ایمبولینس سروس امن ایمبولینس کیلئے خدمت خلق کا کام انجام دینے والے واحد پارٹنر کے طور پر نامزدگی اور پاکستان میںجدید فنی تربیت امن ٹیک جیسے شاندار اقدامات پر امن کی خدمات کو سراہا۔ناشتے کی تقریب میں اس سال اپنی کمپنی کی شرکت کی وجہ بیان کرتے ہوئے جاوید اکھائی نے وضاحت کی کہ وہ کس طرح گزشتہ 10 سے 12 سال سے ڈیووس کا ذاتی طور پر دورہ کر رہے ہیں اور عالمی اقتصادی فورم میں اکرام سہگل کو پاکستان کے مقصد کیلئے اکیلے لڑتے دیکھ کر انہوں نے ایونٹ کے انعقاد کیلئے ساتھ دینے کیلئے اپنی خدمات پیش کیں۔ اس پلیٹ فارم پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 30 منٹ کی تقریر کی جہاں انہوں نے موجودہ معاشی اور سیکیورٹی صورتحال پر بات کرنے کے ساتھ ساتھ ایک مشترکہ مستقبل کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔