میٹرک کے امتحانات پہلی بار دوپہر کی شفٹ میں لیے جانے کا امکان

161

کراچی(رپورٹ:حماد حسین)ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت ہونے والے نویں اور دسویں کے سالانہ امتحانات برائے 2018پہلی بار دوپہر کی شفٹ میں لیے جانے کا امکان۔اس بات کی تجویزتعلیمی اداروں کی جانب سے امتحانی مراکز قائم کیے جانے سے تعلیم میں خلل کے باعث دی گئی۔ذرائع کے مطابق ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت ہونے والے نویں اور دسویں کے سالانہ امتحانات برائے 2018کا انعقاد اس بار دوپہر کے ا وقات میں لیے جانے کا امکان ہے۔اس حوالے سے فیصلہ آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ نویں و دسویں کے امتحانات برائے2018 کے انعقاد سے قبل بورڈکو کئی تعلیمی اداروں کی جانب سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ بورڈ اس بار امتحانات کا انعقاد صبح کی شفٹ کے بجائے دوپہر کی شفٹ میں کرے تاکہ صبح کی شفٹ میں تعلیمی سلسلہ جاری رہے ۔امتحانی مراکز بنا ئے جانے والے تعلیمی اداروں میں صبح کی شفٹ میں امتحانات کے انعقاد کی وجہ سے 20سے25روز تک تعلیمی سلسلہ منقطع کرنا پڑتا ہے جس سے طلبہ وطالبات کی تعلیم کا حرج ہوتا ہے اور اسکول انتظامیہ وقت پر نصاب بھی مکمل نہیں کرواپاتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال امتحانات کا انعقاد دو مرحلوں میں کیا گیا تھا، پہلے مرحلے میں جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانات جبکہ دوسرے مرحلے میں سائنس گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانات لیے گئے۔نویں اور دسویں کلاس کے جنرل گروپ کے امتحانات میں 45,186 امیدوار شریک ہو رہے ہیں جبکہ امتحانی مراکز کی تعداد 82ہیجس میں طالبات کے لیے 49 جبکہ طلبہ کے لیے 33 امتحانی مراکز شامل ہیں، اسی طرح سائنس گروپ کے امتحانات میں 3لاکھ 8ہزار 280 امیدوار شریک ہوں گے جس میں نویں جماعت کے طلبہ کی تعداد ایک لاکھ 50ہزار 801 اور دسویں جماعت کے طلبہ کی تعداد ایک لاکھ 57 ہزار 479 ہے،سائنس کے امتحانات کے لیے 318 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں طلبہ کے لیے 173 جبکہ طالبات کے لیے 145 سینٹر مختص کیے گئے ہیں، ان مراکز میں 196 سرکاری اور 122 نجی اسکول شامل ہیں۔اس ضمن میں ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعیدالدین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے بورڈ کو تجویز آئی ہے جس کو ہم دیکھ رہے ہیں اور جلد فیصلہ کرلیا جائے گا۔