اے سی سی اے کی خواتین ارکان کے لیے پنجاب میں لرننگ سیشن کا انعقاد

546

کراچی: ۔ایسوسی ایشن آف سرٹیفائیڈ چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹس (اے سی سی اے) کی خواتین ارکان کے لئے پنجاب کمیشن برائے اسٹیٹس آف وومن میں لرننگ سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ چیئرپرسن فوزیہ وقار نے خواتین ارکان سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کمیشن آن سٹیٹس آف وومن (پی سی ایس ڈبلیو) نے 2014ءمیں اپنے قیام کے بعد سے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے

 ہنر کے مواقع بڑھانے، تشدد کی شکار خواتین کی رہائش اور خواتین کی قانونی معاونت کے لئے 24 گھنٹے فعال ہیلپ لائن کے قیام سمیت کئی اقدامات کئے۔ پنجاب کمیشن برائے سٹیٹس آف وومن کے لیڈر شپ انیشی ایٹو کے تحت نجی شعبہ سے فعال خواتین ایگزیکٹوز کا چناﺅ کر کے انہیں پنجاب کے سرکاری اداروں کے بورڈز کے لئے نامزد کیا جاتا ہے تاکہ سرکاری شعبہ میں سوچ اور اختراع میں بہتری لائی جا سکے۔ علاوہ ازیں اکنامک انکوبیٹر اور امپلائمنٹ فیسلی ٹیشن ہب کا قیام بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔

اس موقع پر ریجنل ہیڈ آف ممبر افیئرز ہارون جان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہماری دنیا کی مجموعی ممبر شپ کا 50 فیصد خواتین پر مشتمل ہے لیکن یہاں پاکستان اس حوالے سے بہت پیچھے ہے۔ اکیسویں صدی میں ٹیکنالوجی میں تیزی اور کام میں لچک کی وجہ سے خواتین کے لئے پروفیشنل فنانس کا شعبہ بہترین انتخاب ہے۔ زیادہ سے زیادہ اداروں کو انسانی سرمایہ کے ساتھ ساتھ سماجی اور ریلیشن شپ کپیٹل میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے تاکہ درست صنفی مساوات یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے ساتھ تعاون سے ہمارے مرد و خواتین ممبران صوبے میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے تعمیری کردار ادا کر سکیں گے۔

اے سی سی اے کی رپورٹ فنانس ڈائیورسٹی کے ذریعے بہتر کاروبار کی ترقی کے مطابق جیسے جیسے کاروبار عالمی حیثیت اختیار کرتا ہے تو مختلف نوعیت کے تجربات کے حامل افراد پر مشتمل ٹیمیں بہتر طریقے سے اس کاروبار میں معاونت کر سکتی ہیں۔ وہ ادارے کو مارکیٹ میں بہتر رسائی فراہم کرتے ہیں اور ممکنہ خطرات میں کمی اور اختراع میں مدد دیتے ہیں۔ سوچ اور ہنر میں تنوع سے کمپنیاں اپنی افرادی قوت سے زیادہ سے زیادہ حاصل کر سکتی ہیں۔