فری زون2روزہ گوادر ایکسپو2018 ءاختتام پذیر ہو گئی

773

گوادر پورٹ جلد ہی خطے کی سب سے بڑی بندرگاہ بن جائے گی، اسٹریٹیجک اور کمرشل اہمیت کا حامل ہے، میر حاصل بزنجو

نمائش میں 90نمائش کنندگان نے 126اسٹالز لگائے ،40فیصد چین اور 60فیصد پاکستانیوں کے اسٹالزشامل تھے
گوادر( کامرس ڈیسک )گوادر فری زون میں منعقدہ 2روزہ گوادر ایکسپو2018 کامیابی کیساتھ اختتام پذیر ہو گئی ،نمائش کاا ہتمام چائنا پورٹ ،اوورسیزہولڈنگ اور گوادر پورٹ اتھارٹی نے مشترکہ طور پر کیا تھا ۔29اور30جنوری2018 کو منعقد ہونیوالی دو روزہ نمائش میں ہزاروں افراد نے شرکت کی

انہوں نے ترجیحی شعبوں میں دلچسپی ظاہر کی۔نمائش کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ نمائش میں 90نمائش کنندگان نے 126اسٹالز لگائے تھے جس میں40فیصد چین اور 60فیصد پاکستانیوں کے اسٹالزشامل تھے۔نمائش میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ادارے اور کمپنیاں شامل تھیں جس میں انفرا اسٹرکچر ،تعمیرات ،رئیل اسٹیٹ،بینکاری ،لاجسٹک اور سروسز شامل تھی ۔نمائش کے آخری روز مقامی افراد کو ایکسپو سینٹر میں داخلے کیلئے پاسز جاری کئے گئے تھے

۔نمائش کے دورے کے موقع پر وفاقی وزیر برائے سمندری امور میر حاصل بزنجو نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ گوادر پورٹ اسٹریٹیجک اور کمرشل اہمیت کا حامل ہے اور گوادر پورٹ جلد ہی خطے کی سب سے بڑی بندرگاہ بن جائے گی ۔انہوں نے بلوچستان میں حالیہ تبدیلیوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتو ں کی جانب سے خرید و فروخت ملک کی بدقسمتی ہے ۔چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین جمال الدین کا کہنا تھا کہ گوادر فری پورٹ زون میں تین طرح کی صنعتوں کو سہولیات دی جائےں گی جس میں اسمال اینڈ میڈیم مینو فیچرنگ ،اسمبلنگ پلانٹ ،پروسیسنگ اور ٹریڈنگ انڈسٹریز شامل ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ فری زون میں 5صنعتی یونٹس نے تعمیراتی کام کا آغاز کر دیا ہے ہم نے2023تک 400صنعتی یونٹس لگانے کا منصوبہ بنایا ہے ۔فری زون میں پاکستانی سرمایہ کار50فیصد کی شراکت داری پر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گوادر ایکسپو ہر سال منعقد کیا جائے گا جس کا مقصد مقامی اور بیرونی سرمایہ کاروں کو گوادر میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنا ہے ۔