واٹر بورڈ کرپشن سابق ایم ڈی سمیت 6افسران کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ

206

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) حکومت سندھ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ( کے ڈبلیو اینڈ ایس بی ) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر سمیت 6 اعلٰی انجینئرز اور افسران کے خلاف انکوائری اوپن کرکے باقاعدہ تحقیقات کی منظوری دیدی ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق ایم ڈی مصباح الدین فرید ، شکیل احمد سپرنٹنڈنٹ انجینئر میٹر ڈویژن، شکیل قریشی، ڈائریکٹر بلک واٹر، شیزان احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر ہاؤسنگ سوسائٹی، اعظم خان ڈپٹی ڈائریکٹر بلنگ، اور نثار مگسی ڈپٹی ڈائریکٹر اے اینڈ ای پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے پانی اور سیوریج کے جاری کیے گئے بلوں کو مبینہ طور پر نظرثانی کر کے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق اس کرپشن کا علم اینٹی کرپشن کی خفیہ انکوائری سے ہوا تھا جس کے بعد اینٹی کرپشن نے صوبائی حکام کو رپورٹ پیش کی اور اس بدعنوانی کی باقاعدہ تحقیقات کی اجازت طلب کی۔ محکمہ انکوائری واینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے سیکرٹری نے واٹر بورڈ کے مذکورہ انجینئرز وافسران کیخلاف کھلی تحقیقات کی منظوری دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ آرڈر میں حکومت نے اس معاملے کو ترجیحی بنیاد پر حتمی نتائج پر پہنچانے اور رپورٹ حکام کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یاد رہے کہ سابق ایم ڈی مصباح الدین فرید ان دنوں عارضہ قلب کی وجہ سے چھٹیوں پر ہیں۔ وہ 2 سال قبل ادارے کے ایم ڈی تھے اپنی تعیناتی کے دوران انہوں نے عہدے سے مستعفی بھی ہونا چاہا تھا اور استعفا حکومت کو پیش کر دیا تھا لیکن حکام نے ان کا استعفا منظور کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم سپریم کورٹ کے حکم پر انہیں تقریبا2 سال قبل عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا اور ہاشم رضا زیدی کو ایم دی مقرر کیا گیا جو آئندہ ماہ کی27 تاریخ کو ریٹائر ہورہے ہیں۔