مقامی اور غیر ملکی پاکستانیوں کے لیے علیحدہ ٹیکس ایمنسٹی ا سکیم متعارف کرائی جائے ۔ محمد نوید

494

رئیل اسٹیٹ شعبے کیلئے فکسڈ ٹیکس ریٹ رائج کیا جائے۔ چوہدری عبدالرﺅف
اسلام آباد :اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مقامی اور غیر ملکی پاکستانیوں کیلئے علیحدہ علیحدہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم متعارف کرائے تا کہ ملک کے اندر اور باہر رہنے والے پاکستانی اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے خفیہ اثاثے ظاہر کرنے کے قابل ہوں جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے اور معیشت کیلئے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ تیزی سے بڑھ رہا ہے جبکہ ہماری برآمدات بھی پچھلے کئی سالوں سے تنزل کا شکار ہیں جس وجہ سے ملک کے مالی وسائل پر دباﺅ بڑھ گیا ہے۔ ان حالات میں بہتر یہی ہے کہ حکومت ملک کے اندر اور باہر رہنے والے پاکستانیوں کیلئے الگ الگ پرکشش ٹیکس ایمنسٹی سکیموں کو متعارف کرائے جس سے ملک کے مالی وسائل بہتر ہوں گے، دستاویزی معیشت کو فروغ دینے کی طرف مثبت پیش رفت ہو گی، آئندہ کیلئے ٹیکس کی بنیاد میں وسعت پیدا ہو گی ، سرمایہ کاری کو بہتر فروغ ملے گااور ملک کی ٹیکس آمدن میں بھی اضافہ ہو گا ۔

محمد نوید نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکسوں کے ریٹ بھی کافی زیادہ ہیں جس سے ملک میں ٹیکس کلچر کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آئندہ بجٹ میں ٹیکسوں کے ریٹ کم کر کے سنگل ڈیجٹ تک لائے جس سے ٹیکس کلچر کی حوصلہ افزائی ہو گی، ٹیکس کی بنیاد کو وسعت ملے گی اور ملک کے ٹیکس ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا کیونکہ جب ٹیکس ریٹ کم ہو گا تو لوگ خوشی سے اپنے حصے کا ٹیکس ادا کرنے میں ترغیب محسوس کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ٹیکس نظام میں ضروری اصلاحات لانے کی کوشش کرے اور ٹیکس نظام کو عام آدمی کیلئے پرکشش و آسان بنائے جس سے ملک میں ٹیکس کلچر کو بہتر فروغ ملے گا۔
اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے سابق صدر چوہدری عبدالرﺅف نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے ذریعے خفیہ دولت کو پیداواری سرگرمیوں میں لانے کی حوصلہ افزائی کرے جس سے معیشت میں سرمایے کو بہتر فروغ ملے گا، پیداواری سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور معاشی ترقی کی رفتار بھی تیز ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ شعبے پر اس وقت زیادہ ٹیکس عائد ہیں جس وجہ سے اس شعبے کی کاروباری سرگرمیاں کافی متاثر ہوئی ہیں لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں رئیل اسٹیٹ شعبے کیلئے ایک فکسڈ ٹیکس ریٹ متعارف کرائے جس سے اس شعبے میں کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا، روزگار کے بے شمار نئے مواقع پیدا ہوں گے اور غربت میں کمی واقع ہو گی۔
بحریہ انکلیواسو سی ایشن کے صدر رانا شاہد اور سواں گارڈن سوسائٹی کے صدرر یاسر مہدی نے کہا کہ پچھلے کئی سالوں سے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ ملک کے اندر اور باہر رہنے والے پاکستانی دبئی سمیت دیگر ممالک میں اپنا سرمایہ منتقل کر کے وہاں پراپرٹی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جس وجہ سے ملک سے کافی سرمایہ باہر منتقل ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئی ایمنسٹی سکیم ایسی بنائی جائے جو پاکستانیوں کا ملک کے اند ر خفیہ اثاثے ظاہر کرنے اور غیر ممالک میں مقیم پاکستانیوں کا سرمایہ پاکستان میں لانے میں معاون ثابت ہو۔