ایشیا کی 100 بہترین جامعات میں ایک پاکستانی بھی شامل

377

برطانوی میگزین ’ٹائمز ہائر ایجوکیشن‘ (ٹی ایچ ای) نے 2018 کی ایشیا کی بہترین جامعات کی فہرست جاری کردی۔

پہلی بار ایشیا کی 100 بہترین جامعات میں ایک پاکستانی قائد اعظم یونیورسٹی (کیو اے یو) بھی شامل ہے، جس کی رینکنگ میں 50 درجے بہتری آئی۔

ٹی ایچ ای کی فہرست میں اس بار ایشیا کی 350 یونیورسٹیز سے بھی زائد جامعات کو شامل کیا گیا ہے، جس میں پہلی بار پاکستانی جامعات کی تعداد بھی بڑھ کر 10 تک پہنچ گئی۔

یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کی قائد اعظم یونیورسٹی ایشیا کی 100 بہترین جامعات میں سے 79 ویں نمبر آئی ہے، جب کہ پہلی بار اس فہرست میں 10 پاکستانی جامعات بھی شامل ہوئی ہیں۔

قائد اعظم یونیورسٹی 2017 میں 121 سے 130 کے بینڈ میں شامل تھیں، لیکن ایک ہی سال میں وہ 79 ویں نمبر پر آگئی۔

ایشیا کی 130 بہترین یونیورسٹیوں میں 2 پاکستانی یونیورسٹیاں بھی شامل ہیں، اس فہرست میں 125 ویں نمبر پر پاکستان کی کامسیٹ انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ہے۔

ایشیا کی سب سے بہترین یونیورسٹی کا اعزاز سنگاپور کی ’نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور‘ نے حاصل کیا، وہ مسلسل تین سال سے اس پوزیشن پر موجود ہے۔

ایشیا کی دوسری بہترین یونیورسٹی کا اعزاز چین کی ’تشنگوا یونیورسٹی‘ نے حاصل کرلیا، وہ اپنے ہی ملک کی ایک اور جامعہ سے یہ پوزیشن چھیننے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

مجموعی طور پر اس فہرست میں ابتدائی 22 یونیورسٹیز کا تعلق سنگاپور، ہانگ کانگ، چین و جنوبی کوریا سے ہے، جب کہ 23 ویں نمبر پر سعودی عرب کی ’کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی‘ ہے۔

اسرائیل کی ایک یونیورسٹی 25 ویں نمبر پر ہے، جب کہ بھارت کی ’انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس‘ اس فہرست میں 29 ویں نمبر پر ہے۔

پاکستان کی قائد اعظم یونیورسٹی 79 ویں، کامسیٹ انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی 125 ویں، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی 162 ویں، یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد 251۔300 ویں نمبر پر رہیں۔

اسی فہرست میں بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی، یونیورسٹی آف پشاور، یونیورسٹی آف لاہور، پی ایم اے ایس ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی اور یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور کو 301 سے 350 بینڈ کے اندر رکھا گیا ہے۔

جب کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی آف لاہور کو 350 سے زائد کے بینڈ میں شمار کیا گیا ہے۔

حیران کن طور پر اس فہرست میں کراچی یونیورسٹی، سندھ یونیورسٹی اور پنجاب یونیورسٹی جگہ بنانے میں ناکام رہیں۔