مہنگائی کے باعث عوام کی زندگی دو بھر ہوگئی ، سردار ظفر خان

198

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ حکمرانوں کی عاقبت نااندیش پالیسیوں کی بدولت ٹیکسٹائل سیکٹر زبوں حالی کا شکار ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران 50 ہزار سے زائد پاور لومز فیکٹریاں بند ہونا اور ملکی برآمدات میں 7 ارب ڈالر سے زائد کی کمی اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومتی ترجمان سب اچھا کی نوید سنا کر قوم کو مسلسل دھوکا دیتے چلے آرہے ہیں جبکہ اصل صورتحال اس کے برعکس ہے۔ فیکٹریاں اور کارخانے بند ہونے سے لاکھوں ہنر مند افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔ لاگت میں بے پناہ اضافے کے باعث انٹرنیشنل مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی ڈیمانڈ کم ہوچکی ہے جبکہ ان کی جگہ بھارت، بنگلا دیش، چین اور ملائیشیا کی صنعتیں لے چکی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی چنیوٹ بازار میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے باعث عوام کی زندگی دو بھر ہوگئی ہے۔ رہی سہی کسر بے روزگاری نے پوری کردی ہے۔ عوام کو ان کی جائزکمائی کا صلہ ملنا تو دور رشوت خوری اور اقربا پروری کے کلچر نے مزدور سے دو وقت کی باعزت روٹی تک چھین لی ہے۔ مزدوروں کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی اور اس سے بھی بڑھ کر خود کشی تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو 180 ارب روپے ریلیف پیکیج دینے کا اعلان کیا تھا مگر عمل درآمد آج تک نہیں ہوسکا۔ موجودہ حکومت کے پاس ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے خاتمے کے لیے کوئی وژن نہیں۔ جب تک ٹیکسٹائل سیکٹر پرتوجہ نہیں دی جائے گی ملک وقوم ترقی نہیں کرسکتے۔ پاکستان میں ایک وسیع وعریض رقبے پر کپاس کاشت کی جاتی ہے مگر ٹیکسوں کی بھرمار، بجلی وگیس کے ٹیرف میں اضافے اور پنجاب حکومت کی اس حوالے سے بے حسی نے کاشتکاروں سے لے کر صنعت کاروں تک کوپریشان کردیا ہے۔