کراچی (اسٹا ف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ موجودہ بلدیاتی قیادت نے عوام کو کچھ نہیں دیا ، متحدہ کی آپس کی لڑائی نے شہر کو تباہی دھانے پر لا کھڑا کیا ہے ، عوام کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑسکتے ، جماعت اسلامی ہی حقیقی متبادل قیادت ہے ، موجودہ بلدیاتی قیادت کے خلاف جلد عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے ، یوتھ الیکشن کے ذریعے نوجوان قیادت متعارف کرائی جائے گی جس کا اعلان آئندہ 3دن کے بعد کیا جائے گا، متحدہ کے کارکنوں کے لیے جماعت اسلامی بہترین انتخاب ہے ، جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک اور نادرا کے ظالمانہ نظام کے خلاف تحریک جاری رکھی ہوئی ہے ۔ 20فروری کو نادرا کے خلاف ایک تاریخی دھرنا دیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری عبد الوہاب ، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی ، پبلک ایڈ کمیٹی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ ،ڈپٹی سیکریٹری راشد قریشی اور سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی عنقریب اس بلدیاتی نظام کا متبادل نظام متعارف کرائے گی ۔علاوہ ازیں جماعت اسلامی دیگر پارٹیوں سے بھی رابطہ کرے گی اور موجودہ بلدیاتی قیادت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائے گی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے متبادل پلیٹ فارم فراہم کیا جائے گا ۔جماعت اسلامی شہر میں متبادل قوت کے طور پر موجود ہے ۔جماعت اسلامی کراچی کے عوام مسائل حل کرنے کی صلاحیت اور اہلیت رکھتی ہے ہم نے ماضی میں بھی عوام کی خدمت کی ہے اور موقع ملا تو آئندہ بھی کریں گے۔انہو ں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی میں ہمیشہ اخوت و محبت ،بھائی چارے اور شائستگی کی سیاست کی ہے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کے بجائے متحد کرنے کی جدوجہد کی ہے ،لسانیت ،عصبیت اور نفرت کی سیاست کے خلاف جدوجہد کی ہے ،ہمارا پہلے بھی یہ ہی پیغام تھا اور آج بھی یہ ہے کہ کسی بھی قومیت ،زبان یا علاقے کی بنیاد پر سیاست تقسیم در تقسیم کی طر ف لے جاتی ہے اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہ تقسیم کہیں رکنے کا نا م نہیں لے رہی ہے ، قوم کو ایک کرنے اور حقوق دلوانے کی بات کرنے والے ایک دوسرے پر پل پڑے ہیں ،ماضی کی 30سالہ سیاست بھی کراچی کے اندر بند گلی کی سیاست ثابت ہوئی اور کراچی کے عوا م کوتباہی اور بربادی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔جماعت اسلامی عوام کو آج بھی ایک کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے اور شہریوں کو دعوت دے رہی ہے کہ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے لیے ایک بہترین متبادل ہے۔کراچی میں جماعت اسلامی کو جب بھی موقع ملا ہے عوام کی خدمت کی ہے اور عبد الستار افغانی مرحوم اور نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ صاحب نے دیانت اور اہلیت کی مثالیں قائم کی ہیں اور ان کے ادوار میں جو ترقیاتی اور تعمیری کام ہوئے وہ کسی اور دور میں نہیں ہوئے۔اس موقع پر ہم اعلان کرنا چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کراچی میں بڑے پیمانے پر عوام اور نوجوانوں سے رابطہ شروع کر رہی ہے اور بالخصوص نوجوانوں کی متحرک اور متحد کرنے کے لیے پوری منصوبہ بندی اور تیاری کے ساتھ میدان عمل میں نکل رہی ہے۔پانچوں اضلاع میں جماعت اسلامی کا مضبوط اور مربوط نیٹ ورک موجود ہے جب کہ دوسری طرف ہم نے کراچی میں مسائل کے حل کے حوالے سے بھی پوری ورکنگ کی ہے اور جماعت اسلامی کا شعبہ شہری و بلدیاتی امور اور پبلک ایڈ کمیٹی اور اس سے وابستہ کارکنان بھی شہر بھر میں سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے بعد شہریوں کو توقع تھی کہ ان کی مشکلات اور پریشانیاں ضرور کم ہونگی اور شہریوں کے دیرینہ مسائل ضرور حل ہوں گے لیکن افسوس کہ شہری حکومت نے کراچی کے عوا م کو شدید مایوس کیا اور اپنی نااہلی اور ناقص کارکردگی سے عوام کے لیے مزید مشکلات اور مسائل پیدا کیے ۔ جس پارٹی کا میئر بنا اور بلدیاتی حکومت کے دستیاب وسائل اور اختیارات جس کے پاس تھے اور ہیں اس نے پہلے دن سے اختیارات اور وسائل کے نہ ہونے کا شور مچانا شروع کیا اور صوبائی حکومت پر مسائل کے حل میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام لگایا اور پھر دونوں حکومتوں اور پارٹیوں نے ایک دوسرے پر الزامات لگانا شروع کیے ، اس صورتحال میں کراچی کے شہری مسلسل پستے رہے ،آج صورتحال مزید بد سے بدتر ہوگئی ہے ،مسائل کے حل کی ذمہ دار ،پارٹی کے داخلی مسائل ، آپس کی لڑائی ،مفادات کی جنگ اور ایک دوسرے پر الزام تراشیوں میں مصروف ہیں ،ان کے داخلی مسائل اور آپس کی لڑائی کی سزا عوام کو بھگتنا پڑرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے ساتھ ہے ، ہم عوام کر ہر گز تنہا نہیں چھوڑیں گے جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کے ظلم وزیادتیوں ،ناجائز منافع خوری اور اربوں روپے کی لوٹ مار کے خلاف بھر پور اور موثر مہم چلائی اور الحمد للہ جماعت اسلامی کی جدوجہد سے کے الیکٹرک اور اس کے سرپرستوں کو پیچھے ہٹنا پڑا اسی طرح نادرا کی جانب سے شہریوں کو تنگ کرنے ،بلاجواز رکاوٹیں پیدا کرنے اور رشوت و کرپشن کا بازار گرم کرنے کے خلاف جماعت اسلامی نے شہر بھر میں نادرا کے زونل آفسز اور میگا سینٹرز کے باہر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیے ، اس سے قبل ہمارے وفد نے ڈی جی نادراسے ملاقات کی اور اب 20فروری کو ہم ڈی جی نادرا کے آفس پر ایک بھرپور احتجاجی دھرنا دینے جارہے ہیں ،ہمارا عزم اور اعلان ہے کہ نادرا کے حوالے سے مسائل کے حل تک جدوجہد جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی موجودہ صورتحال سب کے سامنے ہے ،کراچی کے عوام کے مسائل کم ہونے کے بجائے دن بہ دن بڑھتے جارہے ہیں ،شہری کئی برسوں سے بجلی ،سیوریج ،صفائی ستھرائی،سڑکوں کی خستہ حالی ،ٹرانسپورٹ کی کم یابی اور دیگر بے شمار مسائل کا شکار ہیں ۔ صوبائی حکومت نے کراچی کے عوام کے مسائل کو حل کرنے کی کبھی سنجیدہ کوشش نہیں کی اور زبانی جمع خرچ سے زیادہ کچھ نہیں کیا ، شہری حکومت کی نام کی کوئی چیز کراچی میں نظر ہی نہیں آتی ، آج صورتحال یہ ہے کہ شہر کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے ،صفائی ستھرائی کا کوئی نظام موجود نہیں ہے ،جگہ جگہ گٹر ابل رہے ہیں اورشہر کی ہر آبادی کے اندر اور چھوٹی بڑی سڑکوں اور شاہراہوں پر گندا پانی جمع ہے ،شہر میں ہونے والی جگہ جگہ کھدائی اور ترقیاتی کاموں میں مسلسل تاخیر کے باعث بھی شہری شدید ذہنی و جسمانی اذیت اور پریشانی کا شکار ہیں ۔