حکومت ایکسپورٹرز کے ریفنڈز اور ریبیٹ کلیمز کی فوری ادائیگیاں کرے۔ جاوید بلوانی

567

حکومت کے ایکسپورٹرز کے تمام زیر التواء ریفنڈز اور ریبیٹ کلیمز کی 15فروری تک ادائیگی کا حالیہ وعدہ بھی ماضی کی طرح صرف دعویٰ ثابت ہوا۔ اعلان کے باوجود ریفنڈز اور ریبیٹ کلیمز کی ادائیگی کے لئے عمل درآمد نہیں ہوا۔حکومت کے ذبانی جمع خرچ اور دعوے سے ایکسپورٹس نہیں بڑھ سکتیں۔ایکسپورٹرزکو ریلیف کی خاطر حکومت فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائے اور زیر التواء سیلز ٹیکس ریفنڈز، کسٹمز ریبیٹ، ڈیوٹی ڈرابیک آن ٹیکسس کی ادائیگیوں کا عمل بلا تاخیر فوری شروع کرے۔ان خیالات کا اظہار محمد جاوید بلوانی، چیئرمین پاکستان فورم نے پریس کو بیان میں دیا۔جاوید بلوانی نے کہا کہ تقریباً 200بلین روپے مالیت کے سیلز ٹیکس ریفنڈز، کسٹمز ریبیٹ، ڈیوٹی ڈرابیک آن ٹیکسس ، انکم ٹیکس ریفنڈز کے کلیمز عرصہ دراز سے زیر التواء ہیں۔ حکومت ایکسپورٹرز کو تسلیاں دینے کے بجائے حقیقی معنوں میں ایکسپورٹرز کی مدد کریں تاکہ مالی دشواریوں و مسائل کا سامنا کرنے والے ایکسپورٹرز کو ریلیف مل سکے ۔ اگر بروقت ایکسپورٹرز کی ریفنڈز اور کسٹمز ریبیٹ کی ادائیگیاںیقینی نہ بنائی گئیں تو ایکسپورٹس میں اضافہ ممکن نہ ہو سکے گا۔ بلوانی نے کہا کہ ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سیکٹر ملک کی مجموعی ایکسپورٹ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جو پاکستان کے لئے قیمتی زرمبادلہ کمانے میں سرفہرست ہے۔اس کے علاوہ ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل سیکٹر سب سے ذیادہ ملازمتیں فراہم کرنے والا پاکستان کا واحد سیکٹر ہے جو ناخواندہ خواتین کو سب سے زیادہ روزگار فراہم کرتا ہے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت زبانی جمع خرچ اور تسلیوں کے بجائے ایکسپورٹرز کے لئے سازگار کاروباری ماحول کی فراہمی کی یقینی بنائے حقیقی معنوں میں ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کو درکار سہولیات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے تاکہ ایکسپورٹرز اپنی اہلیت اور استعداد کے مطابق ایکسپورٹ کر سکیں۔