دوہری شہریت کی مخبری پر ایوارڈ

564

دہری شہریت کیس:سپریم کورٹ کا 15 روز میں تفصیلات پیش کرنے کا حکم

سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمین کی دوہری شہریت کے کیس میں 15روز میں تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

بدھ کوسپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سرکاری ملازمین کی دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس نے سرکاری ملازمین کی دوہری شہریت کی تفصیلات پیش نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کیا اور وجہ پوچھی تو سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ نے حتمی رپورٹ جمع کرانے کیلئے مزید مہلت کی استدعا کی۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 2صوبوں کی رپورٹ آچکی تاہم دیگرصوبوں رپورٹس آنا باقی ہیں۔

چیف جسٹس نے کہاکہ سرکاری افراد گڑبڑ پر پکڑے جاتے ہیں تو باہرچلے جاتے ہیں ،پارلیمینٹیرینزکو دوہری شہریت پرنااہل کیاگیا۔

چیف جسٹس نے مزید کہاکہ ابھی صرف دوہری شہریت کے حوالے سے معلومات لے رہے ہیں ،جس کے بعد شہریت چھپانے والوں کے خلاف ایکشن طے کریں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ دوہری شہریت چھپانے والے کی مخبری کرنے والے کوایوارڈ دیں گے ،تفصیلی رپورٹ 15روز میں عدالت میں پیش نہ کی گئی تو ذمہ داران کے خلاف توہین عدالت کارروائی کریں گے،سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ نے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو نوٹس جاری کرکے رپورٹ طلب کی ہے جبکہ عدالت نے متعلقہ اداروں کے سروس ایڈمنسٹریٹرز کو نوٹس جاری کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔عدالت نے وفاقی وزارتوں کے سیکرٹریوں کو بھی نوٹس جاری کرکے پوچھا ہے کہ ہمارے حکم کی تعمیل کیوں نہ ہوئی۔

سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے عدالت کو بتایا ہے کہ تمام اداروں سے عدالتی احکامات پر تفصیلات منگوائی گئیں، دو صوبوں کی رپورٹ آچکی ہے، ابھی اداروں سے مزید رپورٹس آنی ہیں، حتمی رپورٹ کے لیے وقت دیا جائے۔ 

چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی سروس کے چار گروپس ہیں ،جو تفصیلات نہ دیں ان کے خلاف ایکشن ہوگا، ایک ہفتے کی مہلت ہے، رپورٹ نہ آئی توذمہ داران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، 43 وزارتوں میں سے 20 کی رپورٹ آچکی ہے ،سرکاری لوگ اپنے بچوں کو باہر سیٹل کر لیتے ہیں، یہاں گڑبڑ کرنے پر پکڑے جائیں تو باہرچلے جاتے ہیں، جس شخص نے دو وفاداری کے حلف اٹھائے ہوں گے ان کی وفاداری کس کے ساتھ ہوگی،

پارلیمنٹیرین کو دہری شہریت پر نااہل کیاگیا،یہاں کے مفادات اور وہاں کے مختلف ہوسکتے ہیں، ہمارے پاس معلومات مکمل ہونی چاہئیں،دوہری شہریت چھپانے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ گریڈ 22 میں جانے والے افسران بھی دوہری شہریت کے حامل ہوسکتے ہیں۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت یکم مارچ تک
ملتوی کردی گئی۔