کراچی (اسٹا ف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آج وزیراعلی ہاس میں سندھ کول اتھارٹی بورڈ سے متعلق 30ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے تھرکول کے انفراسٹرکچر کی ترقی، غیر متعلقہ اسامیوں کو رد کرنے، روڈ اسکیمز کو محکمہ ورکس کو منتقل کرنے اور سالانہ آمدن و دیگر اہم امور پر بحث اور غور کیا۔
اجلاس میں بورڈ ممبران سمیت ایم پی ایز غلام قادر چانڈیو، ڈاکٹر مہیش ملانی، خیرالنساء مغل، چیئرمین منصوبابندی و ترقی محمد وسیم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری توانائی آغا واصف و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں ایس سی اے کی سالانہ گرانٹ 5 کروڑ سے بڑھا کر 9 کروڑ روپے کا فیصلہ کیا گیا جسکا اطلاق نئے مالی سال سے کیا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے توانائی و دیگر انفراسٹرکچر منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیز کرتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی کام عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سندھ کول اتھارٹی نے دو سال 16۔2015 اور17۔2016 میں رائلٹی اور ٹس ک کی مد میں 56 کروڑ روپے کمائے ہیں۔ اجلاس میں سندھ کول اتھارٹی بورڈ نے شاہراہوں کی تمام اسکیمز محکمہ ورکس کو منتقل کرنے کی منظوری دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ روڈ اسکیمز منتقلی پر 90 فیصد سے زائد کام ہوچکا ہے۔
جس پر وزیراعلیٰ سندھ کی مشاورت سے سندھ کول اتھارٹی بورڈ نے شاہراہوں کی اسکیمز منتقلی کے بعد ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے چیف انجنیئر، سپرنٹنڈٹ انجنیئر، ایگزیکٹو انجنیئر اور پروٹوکول افسر کی اسامیاں ختم کیں اور ڈپٹی ڈائریکٹر کی اسامی پْر کرنے کی اجازت دی۔ اجلاس میں سندھ کول اتھارٹی میں کام کرنے والے اسٹینو،سینئر اسکیل اسٹینو،پی اے،اے پی ایس اورپی ایس کی اسامیوں کے اسکیل میں ایک گریڈ کے اضافہ کرتے ہوئے اپگریڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔