وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو عالمی معیشت کا رکن بنانے اور بہترین سرمایہ کاری و سیاحتی منزل بنانے کیلئے سرمایہ کاروں اور وزیٹرز کیلئے دیگر ممالک کی طرح جلد الیکٹرونک ویزا کے اجراء پر غور کر رہے ہیں۔
پاکستانی ہائی کمیشن لندن میں اپنے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ کے موقع پر پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ہم اپنے دفتر خارجہ کے ساتھ مشاورت سے جلد ای ویزا کے اجراء پر کام کر رہے ہیں تاکہ دوسرے ممالک کی طرح حقیقی وزیٹرز اور سرمایہ کاروں کو یہ ویزا جاری ہو سکے اور پاکستان دنیا میں سیاحت اور سرمایہ کاری کیلئے بہترین منزل ہو۔
اس موقع پر برطانیہ میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر زاہد حفیظ چوہدری، لارڈ قربان، یو کے پارلیمنٹ کے ممبران الیاس امین قریشی اور محمد یٰسین کے علاوہ پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام موجود تھے ، اس کے علاوہ برطانوی پاکستانی شہریوں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔
احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت نے درست سمت گامزن ہے اور اس کا دنیا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شمار ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں عام انتخابات کے بعد جب ہماری حکومت قائم ہوئی تو اس وقت ملکی معیشت کی حالت ناگفتہ بہ تھی، 18 سے 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی، صنعتوں کو لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے گیس اور بجلی نہیں مل رہی تھی، پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح 3 فیصد پر منجمد ہو چکی تھی، امن و امان کی صورتحال خطرناک ہو چکی تھی اور روزانہ کی بنیاد پر بم دھماکوں میں درجنوں افراد جاں بحق ہو رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ نیوز ویک نے اس وقت اپنی ایک رپورٹ میں پاکستان کو عراق سے بھی زیادہ خطرناک ملک قرار دیا تھا، بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے پاکستان پتھر کے دور کا ایک ملک لگ رہا تھا، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت اور ان کی ٹیم کے دن رات کام کی وجہ سے ان مسائل کو کم کیا۔