ہر پاکستانی ایک لاکھ تیس ہزار روپے کا مقروض ہوگیا

434

ہر پاکستانی ایک لاکھ تیس ہزار روپے کا مقروض ہوگیا۔ نئے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے قرضوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد قرضے چھبیس ہزار آٹھ سو چودہ ارب روپے تک پہنچ گئے۔ بیرونی قرضے اٹھاسی ارب نواسی کروڑ سے تجاوز کر گئے۔ اسٹیٹ بینک نے قرضوں پرنئے اعداد و شمار جاری کردیئے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ہر پاکستانی ایک لاکھ تیس ہزار روپے کا مقروض ہو گیا۔ وطن عزیز کے ذمے مجموعی قرضے ریکارڈ چھبیس ہزار آٹھ سو چودہ ارب روپے تک پہنچ گئے۔ بیرونی قرضے نواسی ارب ڈالر کے قریب ہیں۔

سنسنی خیز انکشافات کے مطابق پاکستان میں ہر بچہ اپنے ذمے 1 لاکھ 30 ہزار روپے قرض کے ساتھ دنیا میں آنکھ کھولتا ہے، 2013 میں ہر پاکستانی 96 ہزار روپے کا مقروض تھا۔
موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو پاکستان کے ذمے مجموعی قرضے 16228 ارب روپے تھے، جو اب بڑھ کر ریکارڈ 26814 تک پہنچ گئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اندرونی قرضے 15437 ارب، جب کہ بیرونی قرضوں کا حجم 9818 ارب روپے کے ہندسے کو چھو رہا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق امریکی ڈالر میں پاکستان کے ذمہ مجموعی بیرونی قرضے ریکارڈ 88.89 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔ گزشتہ ایک سال میں بیرونی قرضوں میں 14.9 فیصد اضافہ ہوا۔ جولائی سے دسمبر 2017 یعنی صرف چھ ماہ کے دوران 6 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لیے گئے۔

موجودہ حکومت نے بانڈز کی شکل میں 7.3 ارب ڈالر کا قرضہ لیا جبکہ 5.3 ارب ڈالر کا کمرشل قرضہ بھی لیا گیا، اس دوران آئی ایم ایف سے 6.25 ارب ڈالر قرضہ لیا گیا۔