بلوچستان کے خوبصورت ساحل پر’تھری ڈی‘ بیچ سینڈ آرٹ

626
نوجوانوں کے ہاتھ کی صفائی ایسی کہ لگتا ہے یہ کوئی تصویر نہیں بلکہ بنائی گئی چیز اپنی اصل حالت میں موجود ہے

بلوچستان کے ضلع گوادر کی تحصیل پسنی میں چند نوجوانوں نے ساحل سمندر کو ہی اپنا کینوس بنالیا اور ریت پر تھری ڈی آرٹ کے ایسے شاہکار بناتے ہیں کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ جائیں۔

پسنی سے تعلق رکھنے والے نوجوان زبیر مختار، حسین زیب اور بہار علی نے پسنی شہر کے ساحل کو ہی اپنا کینوس بنالیا ہے، یہ نوجوان سبز اور نیلگوں سمندر کنارے لیکن سمندر کی لہروں سے کچھ فاصلے پر نم ریت پر تھری ڈی آرٹ کے ذریعے مختلف اشیاء کے شاہکار بناتے ہیں۔

ان کی ہاتھ کی صفائی ایسی کہ ایسا لگتا ہے یہ کوئی تصویر نہیں بلکہ بنائی گئی چیز اپنی اصل حالت میں موجود ہے۔

سمندر کنارے تھری ڈی آرٹ بنانا اب ان تینوں نوجوانوں کا مشغلہ بن گیا ہے اور روزانہ دوپہر کے وقت ساحل سمندر جاکر مختلف اشیاء کی تصاویر تھری ڈی طرز پر بناتے ہیں۔

گلاس، بالٹی، قلم، کنواں، گھر، دروازہ، بوتل سمیت کسی بھی اشیاء کی تصویر کا تھری ڈی بناتے ہیں۔ ان نوجوانوں کا دعویٰ ہے کہ آؤٹ ڈور تھری ڈی سینڈ آرٹ پاکستان میں سب سے پہلے انہوں نے متعارف کرایا ہے۔

تھری ڈی بیچ سینڈ آرٹ یعنی سمندر کنارے ریت پر تھری ڈی طرز کے فن پارے بنانا، یہ فن پارے تو عارضی ہوتے ہیں، ریت پر جو بنائے جاتے ہیں۔

نم ریت خشک ہونے کے بعد جب ہوا چلتی ہے تو مٹ جاتے ہیں لیکن ان کی خوبصورت تخلیق داد کے مستحق ہے۔

تھری ڈی بیچ سینڈ آرٹ پر کام کرنے والا نوجوان زبیر مختار کا کہنا ہے کہ وہ خود فن مصوری کے شعبے سے وابستہ ہے اور سرکاری اسکول میں ڈرائنگ ٹیچر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ساحل سمندر پر تھری ڈی آرٹ بنانے کا آئیڈیا انٹر نیٹ سے ملا جب انہوں نے سرچ کیا تو پتہ چلا کہ ایسے آرٹسٹ موجود ہیں جو آؤٹ ڈور ساحل سمندر پر ریت تھری ڈی مصوری کرتے ہیں۔

زبیر کا کہنا تھا کہ یہ سب جاننے کے بعد اپنے 2 دوستوں کے ساتھ مل کر خود ہی تھری ڈی بیچ سینڈ آرٹ بنانے کا آغاز کیا تو تجربہ اچھا تھا اور اب وہ باقائدہ بناتے ہیں اور اس فن میں مہارت بھی رکھتے ہیں۔

ان کے ایک اور ساتھی حسین زیب نے بتایا کہ ریت پر دو قسم کے آرٹ کا کام ہوتا ہے ، ایک ہوتا ہے اسکپچر آرٹ (sculpture Art) اس میں ریت کے ذریعے کسی چیز کا شکل بناتے ہیں، یعنی ریت سے بنے مجسمے وغیر، اور دوسرا آرٹ ہے تھری ڈی جس پر وہ آج کل کام کررہے ہیں۔

سمندر کنارے ریت پر مصوری کرنے کو تھری ڈی بیچ سینڈ آرٹ کہا جاتا ہے،اس سے پہلے یہ آرٹ نیوزی لینڈ اور یورپ سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں موجود ہے جہاں مقامی آرٹسٹ اپنے اپنے علاقوں کے ساحلی شہروں میں فن مصوری اور تصویر کشی کرتے رہے ہیں۔

ریت پر مصوری کرنے کا آرٹ پھیلتا گیا اور اب بلوچستان کے خوبصورت ساحل تک پہنچ گیا ہے۔

پسنی کے نوجوانوں کی اس منفرد فن مصوری نے نہ صرف پسنی بلکہ بلوچستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں شہرت حاصل کی ہے۔

مصوری کے شوقین سمیت مختلف شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے انہیں حوصلہ افزائی کے لئے فیڈ بیک ملتا رہتا ہے جس سے یہ جونوان اس فن کو پھیلانے اور اس میں مزید جدت لانے کے لئے پرعزم ہیں۔