چھالیہ اور گٹکا کھانے سے منہ کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے ڈاکٹر محمد علی نقوی

1279

انسانی صحت کے لئے انتہائی تباہ کن ہیں، استعمال کو روکنے کے لئے آگاہی کی شدید ضرورت ہے

کراچی:چھالیہ اور گٹکا کھانے سے منہ کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے یہ بات ڈاؤ ڈینٹل کالج یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سینئر ڈاکٹر محمد علی نقوی نے دی لائسم اکیڈمی گلشن اقبال میں طلباء اور نوجوانوں میں آگاہی مہم کے سلسلے میں ایک روزہ کیمپ کے موقع پر کہی انہوں نے کہا کہ چھالیہ گٹکے اور دیگر مضر صحت اشیاء انسانی صحت کے لئے انتہائی تباہ کن ہیں جن کے استعمال کو روکنے کے لئے آگاہی کی شدید ضرورت ہے

ڈاکٹر محمد علی نقوی نے کہا کہ نوجوانوں،بچوں اور خواتین کو صحت کے اصولوں کو اپنا نا چاہیے تاکہ انہیں کینسر جیسے موزی سے بچایا جا سکے انہوں نے کہا کہ ہر قسم کے پان،سگریٹ،چھالیہ،گٹکے اور مین پوری سے پرہیز کرنا چاہیے اور نوجوانوں کو اپنے دوستوں اور فیملی میں منہ کے کینسر سے بچاؤ کے لئے مکمل آگاہی حاصل کرنی چاہیے اور ہر قسم کی اسموکنگ یا نشہ آور چیزوں سے دور رہنا چاہیے چونکہ ان کے استعمال سے انسانی زندگی کو زبر دست خطر ات درپیش ہیں

ڈاکٹر محمد علی نقوی نے کہا کہ اورل کینسر ریسرچ اینڈ اویرنس سوسائٹی پاکستان کے تحت ملک بھر کے اسکولز ،کالجز اور یونیورسٹیز کی سطح پر بھر پور مہم شرو ع کی گئی ہے تاکہ نوجوانوں کو جو منہ کے کینسر میں سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں ان کو بچایا جا سکے اس موقع پر دی لائسم اکیڈمی کی پرنسپل تصور خانم نے کہا کہ بچے ہمارے مستقبل کے لیڈر ہیں ہمیں انہیں مہلک بیماریوں سے بچانا ہے تاکہ یہ صحت مند رہیں انہوں نے طلبہ ء و طالبات سے زوردیتے ہوئے کہا کہ وہ پان،سگریٹ ،گٹکے وغیرہ کا استعمال نہ کریں اور اسے استعمال کرنے والوں کا سوشل بائیکاٹ کریں انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے کینٹینوں کے علاوہ گلی محلوں میں قائم دکانوں پر ہر قسم کی مضر صحت چھالیہ ،گٹکے وغیرہ کی فروخت پر فوری پابندی عائد کی جائے اس موقع پر سی ای او علی حسن گبول نے کہا کہ بچوں اورنوجوانوں کو صحت مند ماحول فراہم کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور مضر صحت اشیاء کے استعمال سے روکنا بھی تاکہ آلود ہ ماحول اور بیماریوں سے بچوں اور نوجوانوں کو بچایا جا سکے