لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کسانوں کی فتح ہے، میاں مقصود

116

لاہور(وقائع نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی کی عدالت نے گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد کی شوگر مل مالکان کے خلاف رٹ پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکومت پنجاب اور کین کمشنر کو حکم دیا ہے کہ ایک ماہ کے اندر پنجاب بھر میں کسانوں سے180روپے فی من گنے کی خریداری کویقینی بنایاجائے اور اس سلسلے میں عمل درآمد کی رپورٹ بھی عدالت عالیہ کو پیش کی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہاہے کہ کسانوں کے ساتھ ظلم وزیادتی اور لوٹ مار کوختم کرکے ان کا جائز اور قانونی حق دیاجائے۔جماعت اسلامی کی طرف سے سیف الرحمن جسرہ ایڈووکیٹ عدالت عالیہ میں پیش ہوئے ۔ عدالت عالیہ نے اس ضمن میں کین کمشنر کاپاس کیاگیاآرڈراور پنجاب حکومت کے جمع کرائے گئے جواب کو بھی مسترد کردیا۔ مزیدبرآں لاہور ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کی طرف سے پنجاب بھر کے کسانوں کے جمع کرائے گئے بیان حلفی کو بھی فیصلے کاحصہ بنادیاہے۔عدالت عالیہ نے کسانوں کو180روپے فی من گنے کی قیمت کی ادائیگی اور شوگر ملیں کھولنے کاحکم دیا۔تفصیلات کے مطابق جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیاتھا جسے گزشتہ روزسنایاگیا۔عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب اور کین کمشنر پنجاب سے30روز میں عمل درآمد کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔دریں اثناامیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمد نے کہاہے کہ لاہور ہائی کورٹ کافیصلہ کسانوں کی فتح ہے۔جماعت اسلامی ان شاء اللہ اس سلسلے میں اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب اب لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کرے اور اگر پنجاب حکومت نے اپنی سابقہ روش جاری رکھی توہم چین سے نہیں بیٹھیں گے اور کسانوں کو ریلیف دلانے کے لیے احتجاجی تحریک چلائیں گے۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ حکومت پنجاب شوگرمل مالکان کوپابندکرے کہ وہ کسانوں کے اربوں روپے کے واجبات اداکریں۔