کراچی پورٹ پر کھڑی ہوئی 9ہزار سے زائد گاڑیوں پر ڈیمرج کی رقم 35 کروڑ روپے سے تجاوز کرچکی ہے اور اس میں یومیہ اضافہ ہو رہا ہے۔

947

کراچی(اسٹاف رپورٹر) بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی گاڑیوں کی کلیئرنس نہ ہونے کے باعث فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کوریونیو کی مد اربوں روپے شارٹ فال کا سامنا ہے جبکہ پھنسی ہوئی گاڑیوں پرڈیمرج کی رقم 35کروڑ روپے سے تجاوزکرگئی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو ماہ سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی گاڑیوں کی کلیئرنس میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔دو ماہ قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایک ایس آر او کے تحت استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کو تبدیل کرتے ہوئے مشکل بنادیا تھا جس کے باعث 9ہزار سے زائد گاڑیوں گزشتہ دو ماہ سے کراچی پورٹ ٹرسٹ میں پھنسی ہوئی ہیں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ہزاروں گاڑیوں کی کلیئرنس مکمل طور پر رک گئی ہے۔

جس سے نہ صرف ڈیمرج کی مد کروڑوں کا جرمانہ بڑھ رہا ہے بلکہ ایف بی آر بھی استعمال شدہ گاڑیوں سے حاصل ہونے والے ریونیو سے محروم ہے۔ 7فروری کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے پاکستان بھیجی جانے والی گاڑیوں کے پرانے طریقہ کار کو بحال کرنے کی منظور ی دے دی تھی

لیکن اس کو وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کردیا تھا جبکہ اس سے قبل دسمبر 2017میں جب استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی کی گئی تو اس ایس آر او کو وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر نافذ العمل کردیا گیا تھا۔اب چونکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پرانے طریقہ کار کو تبدیل کردیا ہے لیکن اب تک پرانے طریقہ کار کے مطابق استعمال گاڑیوں کی درآمد کا ایس آ ر او جاری نہیں کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پورٹ پر کھڑی ہوئی 9ہزار سے زائد گاڑیوں پر ڈیمرج کی رقم 35 کروڑ روپے سے تجاوز کرچکی ہے اور اس میں یومیہ اضافہ ہو رہا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ نہ صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اربوں روپے پھنس گئے ہیں بلکہ ایف بی آر کو بھی اربوں روپے شارٹ فال کا سامنا ہے کیونکہ ان گاڑیوں کی کلیئرنس سے ایف بی آر کو 10ارب روپے کا ریونیو حاصل نہیں ہوسکا ہے۔

گزشتہ مالی سال میں ایف بی آر کو استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد 63ارب روپے حاصل ہوئے تھے۔تیل کے بعد استعمال شدہ گاڑیوں کی پاکستان آمد ایف بی آر کی آمدن کا بڑا ذریعہ ہے۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی گاڑیوں کی درآمد ات رکنے سے شپنگ کمپنیوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کے پرانے طریقہ کار کو بحال کرکے فوری ایس آر ا وجاری کیا جائے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی پہلے ہی حکومت کی جانب سے آئے دن پالیسیوں میں تبدیلی سے نالاں ہیں اور حکومت مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں معاشی پالیسیوں میں تسلسل کو برقرار رکھا جائے۔