لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) نیب نے لاہور ڈیو لیمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔نیب لاہور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق احد چیمہ کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کی اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کے الزام میں طلب کیا گیا تھا اور انہیں متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر وہ پیش نہ ہوئے تو ان کے خلاف نیب قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔نیب کے مطابق احد چیمہ کو نیب نے 16 جنوری کو طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہ ہوئے جس پر اْن کے خلاف نیب آرڈینینس 1999ء کے شیڈول ٹو کے تحت کارروائی کی گئی۔نیب اعلامیے کے مطابق احد چیمہ پر الزامات ثابت کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں،پنجاب لینڈ ڈیو لیمنٹ کمپنی نے 2015 ء میں ایل ڈی اے کو آشیانہ اقبال پروجیکٹ کا ٹھیکا دیا تھا۔اعلامیے کے مطابق احد چیمہ نے بطورڈی جی ایل ڈی اے ٹھیکا دینے میں اختیارات کا غلط استعمال کیا،احد چیمہ نے 14 ارب روپے کا آشیانہ اقبال پروجیکٹ کا ٹھیکا ایک کمپنی کو دیا، جس کمپنی کو ٹھیکا دیا گیا وہ اس کی اہل نہیں تھی، ٹھیکا پی پی پی ایکٹ 2014ء میں خلاف ورزی کر کے دیا گیا۔دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے نیب کو تنقید کا نشانا بناتے ہوئے کہا ہے کہ نیب نے احد چیمہ کو گرفتار کر کے غیرمناسب کام کیا۔ملک احمد خان نے کہا کہ بہت سی مثالیں موجود ہیں کہ سمن کے بعد پیش نہ ہونے والے افسران کو گرفتار نہیں کیا گیا، نیب کا نامناسب رویہ کسی صورت برداشت نہیں ہے۔تاہم ترجمان نیب نے احد چیمہ کی گرفتاری سے متعلق پنجاب حکومت کے الزامات مسترد کر دیے ہیں۔ نیبکے مطابق احد چیمہ کو(آج) جمعرات کواحتساب عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔