بیمار اداروں کی نجکاری سے بیرونی سرمایہ کاری بڑھے گی ، زاہد حسین

689

نجکاری سے ملک میں زرمباد لہ ، روزگار اور آمدنی میں اضافے سے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔

پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئروائس چےئرمین اور سابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہاکہ بیمار قومی اداروں کی نجکاری سے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھے گی جسکا فائدہ ملکی معیشت کی ترقی کی صورت میں سامنے آئے گانیز برآمدات اور کاروبار میں اضافہ ہوگا۔80کی دہائی میں دنیا بھر میں 15ہزا ر اداروں کی نجکاری کی گئی

جن میں 180ایشیائی ادارے شامل تھے۔پاکستان میں 1992ء میں نجکاری کمیشن بننے کے بعد نجکاری کے ذریعے اداروں کی بحالی ، ترقی اور ملکی GDP کی شرح میں اضافہ کی بنیاد رکھی گئی۔1991ء سے 2011ء تک نجکاری کمیشن نے تقریباً476ارب روپے کے عوض 167اداروں کی نجکاری مکمل کی۔پاکستان میں نجکاری کا باقاعدہ آغاز میاں نواز شریف کے پہلے دور حکومت میں ہواجبکہ1999ء سے نجکاری پروگرام میں مزید بہتری لاکر 2004ء سے 2007ء تک ملک میں 80سے 90فیصد خسارے کی باعث صنعتوں کو پرائیویٹ اداروں کے حوالے کیا گیاجسکا بنیادی مقصد GDPکی سا لانہ شرح میں بہتری لانا تھی۔

اس دوران 80فیصد بینکو ں سمیت پی آئی اے و دیگر بڑے قومی اداروں کے متعدد حصص پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کئے گئے جو تباہی کے دہانے پر تھے۔ میاں ز اہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ نجکاری کے سابقہ دور میں پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتارمیں اضافہ ہوا، گروتھ ریٹ 6.4فیصد سالانہ سے 8.6فیصد سالانہ ہوا جبکہ مہنگائی کی شرح میں 11فیصد سے 3.5فیصد تک کمی آئی۔جن قومی اداروں کی نجکاری کی گئی ان کی ترقی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جسکا اثر ملکی معیشت میں استحکام کی صورت میں واضح ہے۔ موجودہ حکومت کے پی آئی اے کی نجکاری کے فیصلے سے قومی ائیرلائن کی ترقی یقینی ہے۔ اس کے ساتھ دیگر قومی ادارے جن سے قومی خزانے کو300ارب روپے سالانہ نقصان پہنچ رہا ہے

ان کی بھی نجکاری کے ذریعے سے پرائیویٹ اداروں اور نئے سرمایہ کاروں کے حوالے کرنے سے ان اداروں کی بھی ترقی ہوگی اور بجائے خسارے کے یہ ادارے ملک کی معیشت کی بحالی اور ترقی میں اپنا کردار ادا کرینگے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ نجکاری پروگرام کے دوران بیرونی سرمایہ ملک میں آئے گا اور ملک میں زرمبادلہ میں اضافہ، مہنگائی میں کمی، روزگار میں اضافہ، غربت میں کمی، اور آمدنی میں اضافے سے پاکستان کے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کے لئے عوامی رائے کو ہموار کرنے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت نجکاری سے حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں عوام کو آگاہ کرے اور شکوک و شبہات کا خاتمہ کرکے ان میں قومی ترقی کا شعور و جذبہ بیدار کرے۔