رات گئے نادرا چیئرمین کا نادرا ڈیفنس میگا سینٹر پر چھاپہ، عملے کے خلاف کارروائی

500

کراچی میں رات گئے نادرا کے چیئر مین نے نادرا کے دفاتر پر چھاپہ مارا اور شہریو ں کو بلاوجہ تنگ کرنے اور سہولیات نہ دینے والے عملہ کے خلاف کاروائی کی۔

چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین نے رات گئے نادرا ڈیفنس میگا سینٹر کا دورہ کیا اور عملے پر شدید اظہار برہمی کیا اور ان سے سوال کیا کہ ’کیا ہمارا اسٹاف شہریوں سے بدتمیزی کے لیے رہ گیا ہے؟

انہوں نے ماتحت عملے سے دریافت کیا کہ شناختی کارڈ بنوانے والے لوگوں کے ساتھ ہتک آمیز رویہ کیوں ہے، انہوں نے کہا کہ نادرا کو ایسے عملے کی ضرورت نہیں جسکو شہریوں کا احساس نہیں۔

اس موقع پر چیئرمین نادرا نے سہولیات کی عدم دستیابی پر رات گئے سینئرحکام کو گھروں سے دفتر بلوا لیا اور ان سے مکالمہ میں کہا کہ بطور سربراہ اس ادارے میں ہوں تو شہریوں کو آسانی دینے کے لیے ہوں قانونی دستاویز پوری ہونے کے باوجود آپ لوگوں کو تنگ کررہے ہیں۔

چیئرمین نادرا نے میگا سینٹر ڈیفنس میں عملے کے 3 اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی انکوائری کا حکم دیا اور کہا کہ تسلیم کرتا ہوں کہ بعض نادرا مراکز پر شہریوں کو غیرضروری کاغذی کارروائی میں الجھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں نادرا کے تمام مراکز میں سہولیات کی عدم دستیابی چند روز میں ختم ہوجائے گی، شہری بھی نادرا کے ساتھ تعاون کریں۔

چیئرمین نادرانے شہریوں کی شکایت پررات گئے ایکشن لیتے ہوئے مختلف میگا سینٹرز کا دورہ کیا، سہولیات کی عدم فراہمی پرسینیئرحکام کو گھروں سے بلوالیا۔ڈیفنس میں عملے کی سرزنش کرتے ہوئے تین افراد کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دے دیا۔

چیئرمین نادرا کی جانب سے کراچی کے مختلف سینٹرز میں چھاپوں کا سلسلہ رات بھر بھی جاری رہا۔ عوامی شکایات پر چیئرمین نادرا نے رات گئے مختلف میگا سینٹرز کا دورہ کیا اور لوگوں کے مسائل سْنے۔ سہولیات کی عدم دستیابی پر ڈیفنس میگا سینٹر کے تین ملازمین کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کاحکم دے دیا۔

نادرا عملے کا موقف ہوتا ہے کہ عوام جس علاقے کی رہائشی ہے اسی کے نادرا سینٹرسے شناختی کارڈ بنوائے مگر چیئرمین نادرا نے نادرا عملے کے اس بہانے سے شہریوں نجات دے دی۔

عثمان مبین کے مطابق اب شہری پاکستان کے کسی بھی نادرا سینٹر سے شناختی کارڈ بنوا سکیں گے۔ ایسے عملے کی ضرورت نہیں جسے شہریوں کا احساس نہ ہو۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی نادرا کے چیئرمین نے نادرا آفسز پر چھاپے مارے اور فرض شناسی میں کوتاہی برتنے والے عملے کو معطل بھی کیاتھا۔