حکومت کی دوستانہ سرمایہ کاری پالیسی پاکستان سرمایہ کاروں کے لیے جنت بن گیا۔

300

پیداوار  100   فیصد برآمد کرنے والی صنعتیں پاکستان بھر میں کہیں بھی قائم ہوسکتی ہیں۔
صنعتکاروں و تاجروں کے ریفنڈ اور بے تحاشہ نوٹسز کے مسائل حل کئے جائیں۔ میاں زاہد حسین

کراچی :پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہاکہ موجودہ حکومت کی سرمایہ کاری کے حوالے سے دوستانہ پالیسی کے باعث پاکستان درحقیقت سرمایہ کاروں کے لئے ایک جنت کی حیثیت رکھتا ہے۔

قدرتی نعمتوں سے مالامال22کروڑ سے زیادہ آبادی کا یہ ملک صنعتی، کاروباری اور معاشی ترقی کے اعتبار سے بے انتہا پوٹینشل رکھتا ہے۔ ملک میں امن و امان کی بہتر ہوتی صورتحال انفراسٹرکچر کی بہتری اور انرجی سیکٹر کی بحالی وہ عوامل ہیں جو ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع کو مزید بہتر کررہے ہیں۔غربت کی شرح میں 10فیصد کمی کے باعث عوام کی قوت خرید میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ4 سالوں سے GDP میں مثبت اضافہ ملک کی صنعتی و سروسز سیکٹر میں ترقی کی نشاندہی کرتا ہے۔

پاکستان ملکی ترقی اور انفراسٹرکچر میں بہتری کا خواہاں ہے جس کے لئے حکومت نے تقریباً 50فیصد بجٹ مختص کیا ہے۔میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ اتھارٹی کی دوستانہ پالیسی جس میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یکساں سہولیات فراہم کی گئی ہیں ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کی فروغ کی مثبت کوشش ہے اور بیرون ملک سرمایہ کاراس موقع سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ اسی طرح نجکاری کے حوالے سے بھی حکومت کی کوئی تخصیص نہیں ہے، جو بیرون ملک سرمایہ کاروں کو نجکاری میں حصہ لینے کایکساں موقع فراہم کرتی ہے۔

ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے جن کمزوریوں کی بات کی جاتی رہی ہے، ان میں سے بیشتر حل ہوچکے ہیں۔ بجلی و گیس کا بحران ختم ہوچکا ہے، اور حکومت مزیدپاور جنریشن پروجیکٹس اس وجہ سے شروع نہیں کر رہی کہ ملک میں بجلی کی پیداوار طلب سے بڑھ جائے گی۔ اسی طرح دہشتگردی کو تقریباً ختم کیا جاچکا، آرمی چیف کے بیان کے مطابق پاکستان میں کسی دہشتگرد تنظیم کا کو ئی منظم مرکز باقی نہیں رہا۔ انفراسٹرکچر بہتری کی راہ پر گامزن ہے۔ حکومت پاکستان سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہیں اور سرمایہ کاروں کو مختلف سہولیات فراہم کررہی ہے جس میں ٹیکس ترغیبات سر فہرست ہیں۔ پاکستان میں ہر سیکٹر میں سرمایہ کاری کے بے انتہا مواقع ہیں جن میں ٹورازم، بندرگاہیں، ہائی ویز، الیکٹرونکس اور سوفٹ ویر زیادہ اہم ہیں۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت نے برآمدات کو فروغ دینے کے لئے ملک میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز کے لئے منصوبہ بندی کی ہے جن میں سرمایہ کاری کر کے ملکی و بیرون ملک سرمایہ کار فائدہ اٹھا کر مختلف سہولیات حاصل کرسکتے ہیں

جن میں برآمداتی مصنوعات پر تمام وفاقی، صوبائی اور بلدیاتی ٹیکسز اور ڈیوٹیز سے استثناء، آلات ومشینری پر تما م ڈیوٹیز سے استثناء اور ایکسپورٹ پراسسنگ زون اتھارٹی کی ون ونڈو سروس تک رسائی شامل ہے۔ 100فیصد پیداوار برآمد کرنے والی صنعتو ں کو ملک میں کہیں بھی صنعت لگانے کی اجازت ہے۔ ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے بورڈ آف انویسٹمنٹ ، وزارت خزانہ ا ور معاشی معاملات کے نجکاری کمیشن کی خدما ت قابل تعریف ہیں۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ صنعتکاروں و تاجروں کے سیلز ٹیکس و انکم ٹیکس ریفنڈ فوری ادا کئے جائیں اور بے تحازشہ نوٹسز کا اجراء بند کیا جائے تو ملک میں اکانومی اور روزگار کی   صورتحال مزید بہتر ہوسکتی ہے