ٹریفک قوانین کی دھجیاں بکھر گئیں، قبضہ مافیا کی جاگیر بن گئی ہیں، عتیق میر

434
General view of traffic on the Warringah freeway in Sydney, Wednesday, May 6, 2015. (AAP Image/Dan Himbrechts) NO ARCHIVING

کراچی: آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے شہرمیں ٹریفک کی شدید ترین بدنظمی اور بدترین صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک کے بہاؤ نے محکمہ ٹریفک کے تمام انتظامی پشتے توڑ دیئے ہیں، شہر ٹریفک کا جنگل بن گیا کاروبارِ زندگی درہم برہم اور ٹریفک کا نظام محکمہ ٹریفک کے قابو سے باہر ہوگیا ہے،

سڑکوں، گلیوں اور شاہراہوں پر ٹریفک کے قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھر گئیں، تجاوزات کے خلاف مہم کے غیر مؤثر ہونے سے سڑکیں اور فٹ پاتھیں قبضہ مافیا کی وراثتی جاگیر بن گئی ہیں، آج شہر کے مختلف تجارتی علاقوں میں ٹریفک اور تجاوزات کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد انھوں نے پریس و میڈیا پر جاری کیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہر میں لاقانونیت، اسٹریٹ کرائم اور تجاوزات کے بعد ٹریفک کی بدنظمی ایک اہم اور سنگین مسئلہ بن گئی ہے، گاڑیاں سڑکوں کی گنجائش سے زائد ہوگئی ہیں، انھوں نے حکمرانوں کو اس سنگین ترین صورتحال کی جانب متوجہ کرتے ہوئے تجویز پیش کی ہے کہ ہنگامی طور پر غیرروائتی بنیادوں پر پارکنگ کی سہولت پیدا کی جائے، سڑکوں پر قائم کی گئیں ناجائز تجاوزات کا خاتمہ، شکستہ اور خستہ حال سڑکوں کی تعمیر و استر کاری، سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے تحت جاری منصوبوں کی جلد تکمیل عمل میں لائی جائے،

پرانی اور خستہ حال گاڑیوں کے استعمال کی حد مقرر کی جائے،انھوں نے حکومت کو یہ تجویز بھی پیش کی کہ رمضان المبارک سے قبل عارضی پتھارہ زونز کا قیام عمل میں لاکر سڑکوں اور گلیوں میں ٹریفک کی گنجائش میں اضافہ کیا جائے، انھوں نے کہا کہ آمد و رفت میں رکاوٹ اور ٹریفک جام کے باعث تاجروں کا 40فیصد کاروباری وقت جبکہ رش میں پھنسی گاڑیوں کا 30فیصد سے زائد فیول ضائع ہورہا ہے، انھوں نے کہا کہ اس سے قبل کہ شہر میں ٹریفک کے معاملات کو رواں دواں رکھنا ناممکن ہوجائے اور کاروبارِ زندگی کا پہیہ مکمل طور پر جام ہوجائے ٹریفک کے بحران کے حل کیلئے مستقل بنیادوں پر ذمے دارانہ اور سنجیدہ اقدامات کیئے جائیں اور ٹریفک کے بحران کے حل میں معاون اور مؤثر کردار ادا کرنے والے تمام حکومتی اداروں اور طبقات کو یکجا کرکے مؤثر اور مستقل حکمت عملی مرتب کی جائے،

انھوں نے کہا کہ ٹریفک کا موجودہ بحران شہر کے مستقبل کیلئے انتہائی اذیتناک اور تباہ کُن صورتحال کا پیش خیمہ ہے، رواں سال شہر میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد 50لاکھ سے تجاوز کرجائیگی جوکہ سڑکوں کی گنجائش سے بہت زیادہ ہوجائیگی، انھوں نے کہا کہ ٹریفک کنٹرول کیلئے ٹریفک پولیس کی تعداد ساڑھے تین ہزار سے بھی کم ہے جبکہ دن بہ دن بڑھتی ہوئی تجاوزات سے سکڑتی سڑکیں میگا سٹی کے ساتھ گھناؤنا مذاق ہے، انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل بعض سرکاری اداروں اور قبضہ مافیا کی زیرِسرپرستی ٹھیلے،پتھارے، تجاوزات ، فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر قبضہ جیسے گھناؤنے کاروبار کے خاتمے کیلئے مافیاز کے خلاف سخت اور نتیجہ خیز کریک ڈاؤن کیا جائے۔