جنوبی ایشیا میں خواتین کی صحت کی بہتری کے موضوع پر پینل ڈسکشن کا انعقاد  ‘

1003

 

  • رپورٹ: قاضی جاوید

 e-mail .qazijavaid@jasarat.com

 پاکستان میں میڈیکل کالجز میں دی جانیوالی تعلیم اورملکی ضرورت میں حیران کن خلاء موجود ہے

کراچی:کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ 17ویں بینائل سوسائٹی آف اوبسٹیٹریشنز اینڈ گائنالوجسٹ آف پاکستان(ایس او جی پی ) کانفرنس کے دوران ’’جنوبی ایشیا میں خواتین کی صحت کی بہتری ‘‘SDG 3 اور FP2020مقاصد کے حصول کیلئے پیشرفت کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا گیا ۔اس مذاکراتی سیشن کوسکھ انیشیٹیو کی معاونت حاصل تھی

 جس کااہتمام ملٹی ڈونر فنڈڈ فیملی پلاننگ پراجیکٹ کیا تھا ۔اس   ملٹی ڈونر فنڈڈ فیملی پلاننگ کراچی کی10لاکھ سے زائد بنیادی سہولیات سے محروم آبادی کی خدمت میں مصروف ہے ۔اس پینل ڈسکشن میں میزبانی کے فرائض معروف ماہر خاندانی منصوبہ بندی ڈاکٹر فرید مدحت نے سرانجام دیئے جبکہ دیگر پینلسٹ میں ممتازماہر ین خاندانی منصوبہ بندی ڈاکٹر حارث احمد ہیڈ آف سکھ انیشیٹیو ،ڈاکٹر طالب لاشاری تکنیکی مشیر سی آئی پی ،ماہر گائنالوجسٹ و اوبسٹیٹریشنزڈاکٹر رضیہ کوریجو،ڈاکٹر عذرا احسن اور پروگرام ڈائریکٹر سکھ انیشیٹیو Jhpiego. ڈاکٹر لیلیٰ شاہ شامل تھے ۔اس موقع پر ڈاکٹر فریڈ مدحت کی جانب سے سکھ انیشیٹیو خواتین کی صحت کی بہتری کے حوالے سے نقطہ نظر سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر حارث احمد کا کہنا تھا کہ سکھ اپنی اس حکمت عملی کے تحت مخصوص علاقوں میں نوجوانوں اور خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے خواہشمند لوگوں تک رسائی حاصل کررہا ہے ،اس مقصد کے تحت ہم لوگوں کو خاندانی منصوبہ بندی اور خواتین کی صحت سے متعلق آگاہی فراہم کررہے ہیں ،خاندانی منصوبہ بندی ایک حقیقت ہے جس کو صحت کے تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے اور سکھ کو اپنی اس حکمت عملی میں کامیابی حاصل ہوئی ہے

،انہوں نے پلیٹ فارم مہیا کرنے پر سوسائٹی آف اوبسٹیٹریشنز اینڈ گائنالوجسٹ آف پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا ،ڈاکٹر عذرا احسن نے ایسے کلیدی عوامل کی نشاندہی کی جس کی مدد سے پاکستان میں خواتین کی صحت عامہ کی صورتحال میں بہتری لائی جاسکتی ہے ،انہوں نے اسپتالوں میں ہر سطح تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ سے متعلق افراد تک رسائی اور انہیں خاندانی منصوبہ بندی کی تعلیم اور آگاہی فراہم کرکے یہ باور کرانے کی ضرورت ہے کہ خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق آگاہی کی فراہمی بھی ان کی ذمہ داریوں میں سے ہے

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میڈیکل کالجز میں دی جانیوالی تعلیم اورملکی ضرورت میں ایک حیران کن خلاء موجود ہے ،ہمیں اس بات پر توجہ دیناہوگی کہ اسپتال میں آنیوالی ہر حاملہ عورت اپنے ساتھ نہ صرف ایک بچہ بلکہ خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے ایک مناسب سوچ لیکر گھر واپس جائے ،ڈاکٹر طالب لاشاری نے خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے سی آئی پی کی کارکردگی اور کامیابیوں کے متعلق بتایا ،سی آئی پی کو مارچ2017میں متعارف کرایا گیا تھا جس میں ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی سربراہی میں سندھ FP2020ٹاسک فورس کی کاوشیں بھی انتہائی اہم تھیں،انہوں نے سکھ انیشیٹیو اور Jhpiego سمیت تمام شراکت داروں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سکھ کے فیملی ہیلتھ ڈے کے باعث روایتی رکاوٹوں کا خاتمہ ہوا ہے ،سکھ کی متحرک کوششوں اور نقشہ سازی کے طریقوں کے باعث خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق آگاہی و قبولیت میں اضافہ ہوا ہے ،سی آئی پی نے 11اضلاع کا ابتدائی ہدف حاصل کرلیا ہے او ر اب سندھ بھر میں ہم 29اضلاع تک رسائی حاصل کرچکے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ سی آئی پی سندھ میں خواتین کی صحت کی بہتری کے حوالے سے انتہائی فعال ہے اور SDG goal 3 و FP2020 مقاصد کے حصول کیلئے کردار ادا کررہا ہے،ڈاکٹر لیلیٰ شاہ نے دوران زچگی بہتر خدمات کی فراہمی کی اہمیت سے متعلق بتاتے ہوئے

سکھ انیشیٹیو کے تحت خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے ٹارگٹڈ کمیونٹیز میں خواتین پر توجہ دی جارہی ہے ،انہوں نے اس حوالے سے کیپیسٹی ڈیولپمنٹ اور مثبت تجربات کی اہمیت پر بھی زور دیا،پینل ڈسکشن کے اختتام پر ڈاکٹر فرید مدحت نے کہا کہ ملک میں تمام خواتین کو خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق مربوط رسائی حاصل ہونی چاہیئے ،ہمیں سال2020تک صحت کے شعبے میں ہونیوالی ترقی اور تبدیلیوں کے مطابق خود کو ڈھالنے کی ضرورت ہے ،ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ملکر کام کریں تو FP2020 مقاصد کا حصول نامکمن نہیں ،پینل ڈسکشن کے بعد ایکسپرٹس کی جانب سے خاندانی منصوبہ بندی اور متعلقہ پراجیکٹس و تجربات سے متعلق پریزینٹیشن پیش کی گئیں ،Pathfindersکی جانب سے ڈاکٹر تابینہ سروش ،Jhpiego کی ڈاکٹر فرحانہ شاہد اور ڈاکٹر شہلا بقائی نے پریزینٹیشن پیش کیں،اس سیشن میں ماہرین خاندانی منصوبہ بندی سمیت ،میڈیکل کالجز کے طلباء و طالبات ،حکومتی نمائندگان اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والوں کی کثیر تعداد موجود تھی ،سیشن کے اختتام پر سکھ انیشیٹیو کی جانب سے پینلسٹ اور پریزینٹرز کا شکریہ ادا کیا گیا جبکہ حاضرین نے پاکستان میں صحت عامہ کے شعبے میں بہتری کیلئے سکھ انیشیٹیو کے کردار کوسراہا

۔سکھ انیشیٹیو پاکستان کا پہلا اربن فیملی پلاننگ پراجیکٹ ہے جو کہ نومبر2013میں امن فاؤنڈیشن ،بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور David and Lucile Packardفاؤنڈیشن کے تعاون سے متعارف کرایا گیا تھا ،اس پراجیکٹ کا مقصد کراچی سندھ کی 10لاکھ سے زائد بنیادی سہولتوں سے محروم آبادی میں صحت عامہ کی صورتحال بہتر کرنا اور 15فیصدماڈرن contraceptives کا حصول ہے ،یہ پراجیکٹ اپنی کامیابی کے چار سال مکمل کرچکا ہے اور کورنگی،ملیر،بن قاسم ،لانڈھی اور بن قاسم کے مخصوص علاقوں میں modern contraceptive prevalenceکی15میں سے 9فیصد کی شرح حاصل کی جاچکی ہے ۔