پنجاب کی بیورو کریسی ن لیگ کا سیاسی ونگ بن گئی ہے ، میاں مقصود

168

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ غیر ملکی قرضوں میں اضافہ تشویش ناک ہے۔ اسٹیٹ بینک کی تازہ رپورٹ کے مطابق غیر ملکی قرضوں کا حجم 89 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے جوکہ لمحہ فکر ہے۔ آئی ایم ایف کا قرضہ 5 ارب 91 کروڑ ڈالر تک پہنچنا حکمرانوں کی بدترین معاشی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔ موجودہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت، دہشت گردی، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، میرٹ کی خلاف ورزی سمیت ایسے بیشمار مسائل ہیں جن کا حل ہنگامی بنیادوں پر نکالنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حکمرانوں کے میگا اسکینڈلز آہستہ آہستہ میڈیا میں آرہے ہیں۔ آشیانہ ہاؤسنگ میں من پسند افراد کو ٹھیکا دے کر نوازا گیا، مخصوص افراد کو نوازنے کی ایسی اور بھی بہت ساری مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں۔ حکمرانوں کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے عوام میں اضطراب پایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے نجی پاور کمپنیوں کو گردشی قرضوں کی مد میں 480 ارب روپے کی ادائیگیوں میں 165 ارب کی ادائیگی کو غیر ضروری جبکہ 32 ارب کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے وفاق سے ریکارڈ کی طلبی خوش آئند ہے۔ کرپشن کے الزام میں احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب بیورو کریسی کا احتجاج اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بیورو کریسی بھی مسلم لیگ (ن) کا سیاسی ’’ونگ‘‘ بن گئی ہے۔ حکمرانوں کی آشیرباد سے کرپٹ افسر شاہی نے ایماندار افسران کے راستے میں ہمیشہ روڑے اٹکائے ہیں اور ان کے کاموں میں دشواری پیدا کی ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں بلاتفریق احتساب چاہتی ہے۔ 2018ء کے انتخابات میں بھرپور انداز میں حصہ لیں گے، کارکن تیاری کریں۔