کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) حکومت سندھ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی کی حیثیت سے کسی قابل و اہل افسر کے تقرر کرنے میں ناکامی کے بعد ادارے کے سینیئر انجینئر و ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ( ٹیکنیکل سروسز ) اسد اللہ خان ایم ڈی واٹر بورڈ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق منگل کو سید ہاشم رضا زیدی کی ریٹائرمنٹ کے بعد انجینئر اسد اللہ خان ایم ڈی کی اضافی ذمے داریاں سنبھال لیں گے۔ اس سے قبل ایم ڈی واٹربورڈ سیدہاشم رضا زیدی اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائرڈ ہوکر اپنے عہدے کا چارج ڈی ایم ڈی ( ٹیکنیکل سروسز ) کے حوالے کردیں گے۔ یادرہے کہ ڈی ایم جی گروپ سے تعلق رکھنے والے سید ہاشم رضا زیدی 3 مختلف ادوار میں ایم ڈی واٹربورڈ تعینات رہے ، آخری مرتبہ انہوں نے مارچ 2017 ء کو واٹربورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وہ صوبائی سیکرٹری اور کمشنر کراچی سمیت دیگراعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دے چکے تھے اپنی ملازمت کے دوران ان پر ڈی سی او کراچی کی حیثیت سے کرپشن کے الزامات بھی عائد ہوئے۔ تاہم واٹربورڈ میں آخری تعیناتی کے دوران بحیثیت ادارے کے سربراہ ہاشم زیدی نے واٹربورڈ میں سالہا سال بعد سینیارٹی کم فٹنس کی بنیاد پر ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی تشکیل دے کر مستحق ملازمین کو ترقیاں دیں ،واٹربورڈ ملازمین کیلے طبی سہولیات کی بہتر فراہمی کیلیے ضروری احکامات دیے اور ان پر عملدرآمد بھی کرایا، سرکاری خرچ پر ملازمین کو حجاز مقدس بھیجنے کیلئے ملازمین کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ بھی کیا۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ میں فوری طور پر ایم ڈی کی حیثیت سے تجربہ انجینئر کی تقرری ناگزیر ہے جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ قابل اعر دیانتدار سی ایس پی افسر واٹر بورڈ خدمات انجام دینے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسد اللہ خان اس سے قبل بھی ایم ڈی کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کا تجربہ رکھتے ہیں۔