آئندہ بجٹ میں تاجر برادری کی تجاویز کو شامل کیا جائے گا۔ رانا افضل

357

سی پیک منصوبے سے معاشی انقلاب آئے گا، ریفنڈز کلیمز کی ادائیگی کیلئے حکومت اقدامات کرے، میاں زاہد حسین

کراچی:مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی گزشتہ ساڑھے چار سالہ کارکردگی لائق تحسین ہے، سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی مثبت پالیسیوں کے نتیجے میں ملکی معیشت میں بہتری آئی ہے۔توانائی، انفراسٹرکچر اور دیگر سی پیک منصوبوں کی تکمیل سے معاشی انقلاب آئے گا۔ 62 ارب روپے کا منصوبہ سی پیک خطے میں گیم چینجر ثابت ہوگا، ریفنڈکلیمزکی ادائیگی، صنعتی مشینری کی درآمدات پر ڈیوٹی چھوٹ اور مسلم ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار میاں زاہد حسین نے پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں بجٹ سیمینار 2018-19ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں مہمان خصوصی وزیر مملکت برائے خزانہ و معاشی امور رانا محمد افضل خان تھے جبکہ زکریا عثمان ، عارف حبیب، ثاقب فیاض مگوں، مرزا اشتیاق بیگ،غلام مصطفٰی سولنگی، ظفر اقبال، شوکت احمد وہرہ ، فیصل زاہد ملک و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ میاں زاہد حسین نے حکومت کی مثبت معاشی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ میں ایکسپورٹرز کے انکم و سیلز ٹیکس ریفنڈز کیلئے فنڈز مختص کئے جائیں، جدید صنعتی مشینری کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دینے سے صنعتی شعبے میں انقلاب آئے گا۔ توانائی نرخوں میں کمی سے پیداواری صلاحیت بڑھے گی

ر بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ برآمدات کے فروغ کے لئے ہائی ٹیک لیبارٹریز قائم کی جائیں تاکہ مقامی مصنوعات کو عالمی معیار کے مطابق بنایا جاسکے اور عالمی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی کھپت میں اضافہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں پاکستان کو شامل کرنے کی افواہوں سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ حکومت برآمدات بڑھانے اور تجارتی خسارہ کم کرنے کے لئے اقدامات کرے تاکہ زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہو۔ عارف حبیب اور زکریا عثمان نے ایمنسٹی اسکیم جلد لانے پر زور دیا جبکہ شوکت احمد نے صنعتی زمین سستی کرنے کا کہا ۔ اشتیاق بیگ نے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کا مطا لبہ کیا۔ فیصل زاہد ملک نے سی پیک کے پیش نظر تمام مما لک سے بہتر تعلقات کی افادیت کو اجا گر کیا ۔سیمینار سے وزیر مملکت برائے خزانہ و معاشی امور رانا محمد افضل خان نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے نو گو ایریا تھا، حکومت کی مثالی کارکردگی سے امن قائم ہوا جس سے تجارتی و معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا۔آج معیشت مستحکم ہوکر درست سمت میں گامزن ہے۔

رانا افضل خان نے کہا کہ سی پیک روٹ کیلئے صرف چین کے کنٹینرز جانے کا تاثر غلط ہے، اس سے پاکستانی تاجر و صنعت کار بھی فوائد حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی معاشی صورتحال کا تقاضہ ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری کردی جائے تاکہ مزید مالی خسارے سے بچاجاسکے۔ ہر شعبے اور ادارے کی ترقی کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، ہر سیکٹر کی ایک ہی ایسوسی ایشن ہو جو پورے شعبے کی نمائندگی کرے تاکہ مسائل حل ہوسکیں۔ رانا افضل خان نے کہا کہ اسٹیل ملز کی زمین کے نرخ دو کروڑ 60 لاکھ فی ایکڑ ہے لیکن فیصل آباد صنعتی زون میں اراضی سستی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوراک کے شعبے کی کارکردگی بہتر ہے۔ یورپی یونین سے جی ایس پی پلس کے درجے کو برقرار رکھنا حکومت کی بڑی کامیابی ہے جس سے تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ رانا افضل خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے مثالی قربانیاں دی ہیں۔ انشاء اللہ بزنس کمیونٹی کی تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام کو سہل بنانے اور معیشت کے فروغ کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کریں گے، عالمی سیاست ایک خطرناک موڑ اختیار کررہی ہے لیکن حکومت کی بہترین حکمت عملی کے تحت ملک کے خلاف ہونے والی تمام سازشیں ناکام بنائیں گے۔ رانا افضل خان نے کہا کہ آئندہ بجٹ 2018-19ء میں اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر معاشی پالیسیاں تشکیل دیں گے اور صنعت و تجارت کے فروغ و استحکام کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔