معیشت کو استحکام کے لیے طویل مدتی اصلاحات کی ضرورت ہے : میاں انجم نثار 

307

خطے کے ہمسایہ ممالک کے طرزپرصنعتکاروں کے لئے گیس بجلی کے ریٹس میں کمی کا اعلان کیا جائے: احمد جواد
کراچی :بزنس مین پینل کے چیئرمین میاں انجم نثار نے حکومت سے کہا ہے کہ ٹیکس پیئرز کو ریلیف دے کر ہی ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جاسکتا ہے

باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والے افراد اور کمپنیز کو بجٹ میں کچھ رعایت ضرور ملنی چاہیے: پاکستان کی معیشت کو مستحکم ہونے کے لئے اصلاحات کی اشد ضرورت ہے پچھلے چند سالوں سے فنانس منسٹری ایسا کرنے سے قاصر رہی ہے جس وجہ سے پاکستانی کرنسی پر بہت زیادہ دباؤ ہے جس وجہ سے روپے کا ڈالر کے مقابلے میں یکمشت5 روپے تک گرنا تشویشناک ہے۔میاں انجم نثار نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر ایک خاص سطح پر رکھنے کے لئے کرنسی کی قلت کوانڑنیشنل مارکیٹ سے قرضہ لیکر پورا کرناکافی نہیں ہے معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے جامع اور طویل مدتی پالیسی بنائی جائے۔

پالیسی بناتے وقت متعلقہ شعبہ کے سٹیک ہولڈرز سے ضرور مشاورت کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ خودمختار بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ذریعے ایف بی آر کو چلایا جائے۔ ٹیکسیشن معاملات میں اصلاحات لائی جائیں تاکہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو سکے ۔ ایف بی آر کے کام کے طریقہ کار اور صلاحیت کو بہتر بنایا جائے تاکہ لوگ بیورو کریسی کے ر حم و کرم پر نہ رہیں۔ اس موقع پر بزنسمین پینل کے سیکرٹری جنرل (فیڈرل) احمد جواد نے وزیراعظم پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے ہمسائیہ ممالک کی

Ahmad Jawad (1) - Copyطرزپرصنعتکاروں کے لئے گیس اور بجلی کے ریٹس میں کمی کا اعلان کریں تاکہ پیداواری لاگت کم ہو سکے۔صنعتیں ترقی کریں گی برآمدات بڑھیں گی جبھی ملک ترقی کرے گا ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اصلاحات کی بجائے ارتقاء کی طرف گامزن ہے۔سی پیک مین بھی پاکستان اصلاحات کی پیروی نہیں کر رہا ہے پچھلے کئی سالوں سے ہم سی پیک کی مباربادیں وصول کر رہے ہیں مگر حقیقی مقاصد سے فائدہ نہیں اٹھا پا رہے۔ سی پیک چونکہ ملٹی پل سرمایہ کاری کا ذریعہ ہے اس لئے اسکو ملٹی پل ریفارمز اور ایجنڈا کی ضرورت ہے۔ ہمیں سی پیک سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے طویل مدتی اور جامع پالیسزکی ضرورت ہے اگر ہم ایسا کرنے سے قاصر رہے تو آنیوالے دنوں میں روپے کی مزید بے قدری ہو گی جو ملکی معیشت کے لئے خطرناک ثابت ہو گی۔