ساتویں بار پیٹرول کے نرخ میں اضافہ ڈرون حملوں کے مترادف ہے

241

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)کسان بورڈکے ڈویژنل صدرعلی احمدگورائیہ نے کہا ہے کہ مسلسل ساتویں بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ظالمانہ اور بے انتہا اضافے پرشدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے تیل ڈرون بم حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر ملوں کی لوٹ مار کی وجہ سے قریب المرگ زرعی معیشت پر تیل بم گرا کر حکمران زرعی معیشت کی لاش کو بھی جلا دینا چاہتے ہیں۔حکمران طبقہ نے کسانوں پر ڈیزل بم کا ڈرون حملہ کر کے 70 فیصد کسانوں کی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو قیمت بڑھانی تھی تو مٹی کے تیل کی قیمت کوڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں کے برابر بڑھا کر اپنی تجوریاں بھر لیتی کیونکہ مٹی کے تیل کی پیٹرول اور ڈیزل میں ملاوٹ سے اربوں روپے کی زرعی مشینری،بسوں،کاروں اور ٹرانسپورٹ اور صنعتی مشینری کا بیڑا غرق ہو رہا ہے۔مٹی کے تیل کی قیمت بڑھنے ایک طرف عوام کو خالص ڈیزل اور پیٹرول ملتا تو دوسری طرف حکومت کو بھی ٹیکس کی شکل میں فائدہ ہوتا مگر اب مٹی کے تیل اور پیٹرول،ڈیزل کی قیمتوں میں فرق سے منافع خور ملاوٹ کرکے پورے ملک کی مشینری کو تباہ کر دیں گے۔زراعت دشمن حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں۔ شوگر ملوں کی لوٹ مار اورانڈین آبی دہشت گردی کی وجہ سے دریاؤں میں پانی کی شدید کمی کی وجہ سے کسان پہلے ہی پریشان تھے مگر اب تیل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ قریب المرگ زرعی معیشت کیلیے زہر قاتل ثابت ہو گا،کھڑی فصلیں تباہ اور آئندہ گندم کی فصل کی پیداوار شدید متاثر ہوکر ملک قحط سالی کا شکار ہو جائے گا اور حکمرانوں کی کسان دشمن پالیسیوں کی وجہ سے دم توڑتی ملکی زرعی معیشت تباہ ہو جائے گی۔تیل کی قیمتیں بڑھنے سے ملکی صنعت،تجارت اور زراعت کا بھٹہ بیٹھ جائے گا۔کسان رہنما نے قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اسے ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران خود تو قومی خزانہ کی لوٹ مار کر کے عیاشیاں کر رہے ہیں اور لوٹی ہوئی دولت بیرون ملک بینکوں میں جمع کرکے ملکی معیشت کو تباہ کر ر ہے ہیں مگر غریبوں کو مہنگائی کا تحفہ دے کرعوام کی بے بسی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔انہوں نے حکمرانوں کو وارننگ دیتے کہا کہ کسانوں پر ڈیزل بم کے ڈرون حملے بند کیے جائیں وگرنہ کسان اور عوام سراپا احتجاج بن جائیں گے۔