اکاؤنٹنسی مستقبل کے لئے لچک اور مراعات کی وجہ سے پرکشش ہے، اے سی سی اے

487

  چالیس سال سے بالخصوص خواتین کے کیریئر اور ان کی توقعات کو پورا کرنے کے لئے سرگرم ہے

کراچی ۔ ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی اے) 40 سال سے بالخصوص خواتین کے کیریئر اور ان کی توقعات کو پورا کرنے کے لئے سرگرم ہے۔ اے سی سی اے کاروباری رہنماؤں پر زور دیتی ہے کہ وہ سماجی تحرک کے معاملات اور تنوع سے متعلق پیشرفت کے لئے اقدامات کریں کیونکہ 2018ء کے خواتین کے عالمی دن کو منانے کے حوالے سے یہ ضروری ہے۔
اس سال کا عالمی موضوع ’’ترقی کے لئے ترغیب‘‘ اور صنفی مساوی مواقع فراہم کرنے کے لئے مختلف معاملات پر آگے بڑھنے کے لئے مختلف مسائل پر پیشرفت ہے۔
اے سی سی اے کے چیف ایگزیکٹو ہیلن برانڈ او بی ای نے کہا ہے کہ 2018 فریز ’’گلاس سیلنگ‘‘ کو 40 سال مکمل ہو رہے ہیں جس کا پہلی مرتبہ کاروباری کنسلٹنٹ میرلن لاڈن نے استعمال کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں جس شعبے میں پائیدار پیشرفت کا خواہاں ہوں وہ خواتین کے لئے گلاس سیلنگ کے اہم مقصد کے ذریعے کیریئر کو یقینی بنانا ہے۔ ہمیں اس کو وسیع تناظر میں لینا چاہئے اور سماجی تحریک کے حوالے سے پیشرفت کرنی چاہئے، بہت سے مرد و خواتین کو مواقع تک غیر مساوی رسائی اب بھی موجود ہے۔
اے سی سی اے برطانیہ اور عالمی سطح پر اجرت اور وسیع البنیاد تنوع میں امتیاز جیسے مسائل کے حل کے لئے پالیسیوں کا خیرمقدم کرتی ہے۔ اس سلسلے میں ہماری حالیہ اگلی نسل سے متعلق رپورٹ میں بہتر اقدامات کی مثالیں موجود ہیں جن میں بڑے پیمانے پر اکاؤنٹینسی میں مہارت کو فروغ دینے جیسے اقدام بھی شامل ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین کو ان کے کاروبار کے لئے مقام اور آواز فراہم کرنے کے حوالے سے تنوع کے ازالہ کے لئے کس طریقے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور تعصب سے پاک ملازمت کی فراہمی کے لئے فنانس فورم میں KPMG’s وومن کی شمولیت جیسے کاوش کی جا رہی ہے۔
ہیڈ آف اے سی سی اے پاکستان سجید اسلم نے کہا کہ اکاؤنٹنسی کا پیشہ بہت سے افراد کے لئے اپنی لچک اور مراعات کی وجہ سے پرکشش ہے۔ ہم نے اے سی سی اے میں موقع کو حقیقت میں تبدیل کیا ہے اور ایک کھلی رسائی کی ایک پالیسی دی ہے جو کسی بھی شخص کو پروفیشنل اکاؤنٹنٹ کے معیار پر پورا اترنے کے قابل بناتی ہے۔ ہم نے سابقہ کوالیفیکیشن کی ضرورت کو ختم کرتے ہوئے اس پروفیشن کے لئے رسائی پیدا کی ہے جو کہ پرکشش کیریئر کی پیشکش کرتا ہے۔
اے سی سی اے کہتا ہے کہ آجر اور ان کی بھرتی کی حکمت عملیاں تنوع کی کامیابی کا حصہ ہیں۔ سجید اسلم نے مزید کہا کہ ہماری اگلی نسل کی رپورٹ سے جیسا کہ ظاہر ہوتا ہے کہ کل کے لئے لیڈرز پیدا کرنا فرہم کا جاری کام ہے اور اس سلسلے میں مقصد اوپر سے واضح ہونا چاہئے اور ایسا شفاف کلچر ہو جو تنوع کے لئے پرعزم ہو۔ ہمیں اس پیشرفت کے لئے بھرپور اقدامات کرنے چاہئیں کیونکہ جو قدم نہیں اٹھایا جاتا وہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔
حقیقی اور پائیدار ترقی کے حصول کے لئے موثر کارپوریٹ قیادت کی ضرورت ہے۔ اے سی سی اے میں ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ کھلی بحث، شفاف رپورٹنگ اور تنوع کو اس امر کا لازمی حصہ بناتے ہوئے آگے بڑھ سکتے ہیں کہ کس طرح اب ہم کام کر رہے ہیں اور کس طرح ہمیں مستقبل میں کام کرنا چاہئے۔