اہم خبریں

251

سرکاری ملازمین کی دہری شہر یت کو
نادرا سے تصدیق کرانے کا فیصلہ
اسلام آباد(آن لائن)اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سرکاری ملازمین کی دہری شہریت کے بارے میں فراہم کردہ معلومات کو نادرا سے تصدیق کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے گریڈ 17 سے گریڈ 22 کے تمام
سروسز گروپس کے افسران کی فہرست (آج)بدھ کو نادراکو ارسال کی جائے گی جب کہ نادرا سے حاصل شدہ معلومات کی روشنی میں دہری شہریت کے حامل سرکاری ملازمین کے ناموں کی حتمی فہرست عدالت عظمیٰ میں 9 مارچ کو سرکاری ملازمین کی دہری شہریت سے متعلق زیر سماعت مقدمے میں سماعت کے دوران پیش کی جانی ہے ۔

پاک فوج نے ایل او سی پر
بھارتی جاسوس طیارہ مار گرایا
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج نے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی جاسوس طیارے کومار گرایا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی ڈرون کنٹرول
لائن کے چری کوٹ سیکٹر کے قریب موجود تھا جسے پاک فوج نے مار گرایا۔ڈرون کو تحویل میں لے لیا گیاہے۔پاک فوج کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران یہ چوتھا جاسوس طیارہ ہے جسے پاک فوج کی جانب سے تباہ کیا گیا ہے۔

صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا
اجلاس 9 مارچ کو طلب کرلیا
اسلام آباد (اے پی پی) صدر مملکت ممنون حسین نے قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ 9 مارچ کی صبح ساڑھے 10 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کیا ہے۔ اجلاس میں ایوان کی معمول کی کارروائی سمیت اہم قومی امور زیر غور لائے جائیں گے۔

حکومت بجلی کا گردشی قرضہ ادا کرنے میں ناکام، بوجھ صارفین پر ڈال دیا
اسلام آباد (آن لائن) بجلی کا گردشی قرضہ ادا کرنے میں ناکامی کے بعد حکومت نے سر چارج لگا کر اربوں روپے کا بوجھ صارفین پر ڈال دیا ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی
صارفین پر 1.97 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کردیے گئے ہیں ،موجودہ حکومت پہلے بھی اس قسم کے سر چارج لگا کر بجلی بجلی کے نقصانات پورے کرچکی ہے۔ قبل ازیں یہ سرچارج مئی 2015 میں لگائے گئے تھے تاہم ان کی مدت اب ختم ہوگئی تھی۔ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی گردشی قرضے کی مد میں 430 ارب روپے کی ادائیگی کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد صارفین کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی تھا لیکن اس کے 2 سال بعد ہی گردشی قرضہ 400 ارب روپے سے بھی زائد ہو گیا ہے جو کہ 2017دسمبر کی رپورٹ کے مطابق 480ارب روپے سے بھی زائد ہے جس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔

ہماری نظر میں بنی گالہ کی تعمیرات
غیر قانونی ہیں، عدالت عظمیٰ
اسلام آباد(صباح نیوز)چیف جسٹس عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ عمران خان کے بنی گالہ گھر کا نقشہ منظور شدہ نہیں، ہماری نظر میں تعمیرات غیر قانونی ہیں، بنی گالہ میں سب کے ساتھ ایک جیسا
سلوک ہوگا۔تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ میں بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ عمران خان کے گھر کا نقشہ منظور شدہ نہیں، ہماری نظر میں تعمیرات غیر قانونی ہیں، حتمی طور پر تعمیرات کو ریگولر کرانا ہی پڑے گا، شور مچا ہوا ہے کہ عمران خان کی دستاویزات درست نہیں ہیں۔ انہوں نے حکم دیا کہ راول ڈیم کے اطراف کی زمینیں اپنے مقصد کے لیے استعمال نہیں ہو رہیں تو لیز منسوخ کی جائے۔عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ عدالت سیکرٹری یونین کونسل کے دستخطوں کا جائزہ لے، جھوٹ بولا نہ ہی جعل سازی کی، حکومت کی جعل سازی ثابت کریں گے۔ ثابت ہوتا ہے کہ نقشے کے لیے یونین کونسل سے رابطہ کیا گیا۔ کیا چند پیسوں کے لیے جعل سازی کریں گے؟اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حفظِ ماتقدم کے تحت 20 لاکھ روپے جمع کرا دیں، کسی کی تعمیرات کو گرانا نہیں چاہتے، غیر قانونی تعمیرات پر جرمانہ یا فیس وصول کی جائے۔ بنی گالہ میں سب کے لیے ایک ہی قانون بنے گا۔وزیرِ مملکت طارق فضل چودھری نے کہا کہ راول ڈیم میں سیوریج کا پانی نہیں جانے دیا جائے گا، تمام رہائشی خود سیوریج کے پانی کے لیے زیرِ زمین ٹینک بنائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پانچ سال سے حکومت میں بیٹھے ہیں، کیا زون تھری کے مسائل آپ کی نظر میں نہیں تھے؟ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے کیا کیا؟طارق فضل چودھری نے کہا کہ علاقہ مکینوں کے تمام مسائل حل کریں گے۔ زون تھری کے دس لاکھ رہائشیوں کو گیس کے کنکشن چاہییں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ یہ سب ووٹ لینے کے بہانے ہیں۔ آپ الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کریں، لوگوں کو گیس کنکشن مل جائیں گے۔ مقدمے کی مزید سماعت 13 مارچ کو ہو گی۔

گوادر سے آج پہلی مرتبہ
کمرشل شپنگ کا آغاز ہوگا
گوادر (آن لائن)گوادر سے آج سے پہلی مرتبہ کمرشل شپنگ کا آغاز کیا جائے گا جس کے بعد ہر بدھ کے روز دبئی کی بندرگاہ جبل علی کے لیے سروس شروع کی جائے گی۔
چیئرمین گوادر پورٹ ہولڈنگ زینگ باوزونگ نے کہا کہ کوسکو شپنگ لائن کی طرف سے 5000 کنٹینرز گنجائش کا جہاز اس روٹ پر چلایا جائے گا۔زینگ باوزونگ کے مطابق یہ سروس اس طرح سے ترتیب دی گئی ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک سے کنٹینر گوادر لایا اور گوادر سے لے جایا جا سکے گا۔زینگ باوزونگ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی دیگر بندرگاہوں کے برخلاف گوادر میں کنٹینر 48 گھنٹے سے پہلے کلیئر کیا جائے گا اور تاجروں کو اسٹوریج میں بھی جگہ کی کمی کا سامنا نہیں ہو گا۔