خواتین پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کا لازمی حصہ ہیں, ڈائریکٹر یو ایس ایڈ ہیلن پٹاکی

840

خواتین کے عالمی دن پر یو ایس ایڈ کی طرف سے طالبات کے اعزاز میں تقریب
us1
اسلا م آباد :خواتین کے عالمی دن کے موقع کی مناسبت سے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) میںایک تقریب منعقد ہوئی ہے ، جس میں یو ایس ایڈ کی مالی اعانت سے اہلیت اور ضرورت کی بنیادپر دیئے جانے والے وظائف کے پروگرام ( ایم این بی ایس پی) سے مستفید ہونے والی لڑکیوں کی کامیابیوں کا جشن منایا گیا۔
یو ایس ایڈ کی قائم مقام مشن ڈائریکٹر ہیلن پٹاکی نے اِس موقع پر ایچ ای سی حکام، اشتراک کارجامعات اور وظائف حاصل کرنے والی خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پاکستان کی نصف آبادی کی نمائندگی کرتی ہیں اور وہ ملک کی سماجی و معاشی ترقی کا لازمی حصہ ہیں،مگر یہ بدقسمتی ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں خواتین کا تناسب مساوی نہیں ہے ۔پاکستان کوبہت سے مسائل کا سامنا ہے لیکن ہمیں نہیں معلوم کہ نصف آبادی کو نظر انداز کرکے ہم ان مسائل کے کتنے ممکنہ حل تلاش کر نے سےمحروم ہیں۔
ہیلنپٹاکی نے کہا کہ ہمارے۲۰۱۷ء کے پروگرام کا مقصد کم از کم نصف وظائف خواتین کو فراہم کرنا تھے اور یہ بات میرے لیے باعث فخر ہے کہ یو ایس ایڈ اور ایچای سی کی مشترکہ کوششوں اوراُن بہت سی خواتین جنہوں نے اپنی لگن اور قابلیت کی بدولتقدم آگے بڑھایا ،ہم نے اپنے مقرر کردہ ہدف سے بڑھ کر کامیابی حاصل کی۔ آج تک اسکالرشپ وصول کرنے والے طلبا وطالبات میں ۵۲ فیصد لڑکیاں شامل ہیں ۔ ہم نے دس سال قبل لڑکیوں کے مستقبل میں سرمایہ کاری شروع کی اور آج یہ دیکھکر خوشی محسوس ہو رہی ہے کہان وظائف کے ثمرات طالبات اور پاکستان دونوں کے لئے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
ایم این بی ایس پی پاکستان کے ذہین مگر مالی طور پر کمزور نوجوانوں کو ٹیوشن اور دیگر ضروری اخراجات کے لیے وظائف دیتا ہے تا کہ وہ ملک بھر میں موجود یو ایس ایڈ کی تیس اشتراک کارجامعات میں اپنی بیچلرز یاماسٹرز سطح کی ڈگری حاصل کر یں۔ پروگرام یہ تسلیم کرتا ہے کہ لڑکیوں کے لئےاعلیٰ تعلیم کاحصول زیادہ مشکل ہے لہٰذا اعلیٰ تعلیم تک رسائی حاصل کرنے کے لئے لڑکیوں کو درپیش رکاوٹوں کو سمجھنے اور انہیں دُورکرنے کے لئے خصوصی کوششیں کی گئی ہیں۔ اس پروگرام کے تحت لڑکیوں کے کالجوں سے رابطہ کیا گیا تا کہ مالی طور پر کمزور لڑکیوں کو وظائف کے حصول کے لیے درخواست دینے کی ترغیب دی جائے،جبکہزرعی سائنس، بزنس ایڈمنسٹریشن، انجینئرنگ، میڈیسن اور سماجی علوم کے مضامین کو بھی وظائف کے پروگرام میں شامل کیا گیا۔
ایچ ای سی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نےتقریبسے خطاب میں پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں تعاون پر یو ایس ایڈ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے منصوبوں میں سرمایہ کاری سے حکومت ِپاکستان کے مقرر کردہ اہداف حاصل کرنے اور تمام شہریوں کو تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنے کی قومی کوششوں کو تقویت ملی ہے۔ یہ خوش آئند ہے کہ یو ایس ایڈ نے طالبات کے لئے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے مواقع فراہم کرنے کے لئے تیس اشتراک کاراداروں اور ایچ ای سی کے ساتھ مل کر خدمات سرانجام دیں۔
اس موقع پر وظائف حاصل کرنے والی دو طالبات نےاعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ ایم این بی ایس پی نے کیسے اُن کی زندگیوں کو تبدیل کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ معاشرے میں مثبت تبدیلی فقط خواتین کی تعلیم کے مواقع میں سرمایہ کاریکے ذریعے سے ہی ممکن ہے اور یہ کہ بااختیار، تعلیم یافتہ خواتین پاکستان کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے لازمی ہیں۔
یو ایس ایڈ کےزیر انتظام اہلیت اور ضرورت کی بنیادپر دیئے جانے والے وظائف کا پروگرام پاکستان میں ذہین اورمستحق طلباوطالبات کی مالی مدد، معیاری تعلیم تک رسائی بہتر بنانے اور پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے ضروری شعبہ جات میں تدریسی رجحان کی حوصلہ افزائی کے لئے ایچ ای سی کے مقرر کردہ اہداف کے ساتھ بھی ہم آہنگ ہے۔ ۲۰۰۴ء سے اب تک، یو ایس ایڈ نے دور دراز علاقوں میں رہنے والے طالبعلموں کوزراعت، بزنس ایڈمنسٹریشن، انجینئرنگ، میڈیسن اور سماجی علوم کے مضامین میں ۴۹ سوسے زائد وظائف دیئے ہیں۔