گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران چاول کی بر آمد میں14فیصد اضافہ ہوا،رفیق سلیمان

793

کراچی:رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان کے سینئر وائس چیئرمین رفیق سلیمان نے ماہ فروری کے اختتام پر چاول کی بر آمدات کے اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں موجودہ مالی سا ل جولائی تا فروری 2018میں چاول کی بر آمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ موجودہ مالی سال میں ہم نے25لاکھ91ہزار میٹرک ٹن چاول بر آمد کیا ہے

جس کی مالیت تقریباََ ایک ارب 22کروڑ ڈالر ہے جبکہ گذشتہ مالی سال میں اسی عرصے کے دوران ہم نے 22 لاکھ71ہزار میٹرک ٹن چاول بر آمد کیا تھا جس کی مالیت تقریباََ 961ملین ڈالر تھی یعنی اس سال چاول کی برآمدات میں مقدار کے حساب سے 14فیصد اور مالیت کے حساب سے 27فیصد ترقی ہوئی ہے ۔ رفیق سلیمان نے چاول کی بر آمدات میں نمایاں اضافے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سال سے چاول کی بر آمدات خصوصی باسمتی چاول شدید بحران کا شکار تھی اب الحمد اللہ REAPکے ممبرز کی مسلسل اور انتھک محنت سے ہم اس بحران سے نکل چکے ہیں ۔

اس کے علاوہ REAP، TDAPاور کسٹم کے عہدیداران کی مشترکہ کوششوں کی وجہ سے بھی چاول کی بر آمدات کی مالیت میں نمایاں اضافہ ہو ا ہے ۔ REAPکے عہدیداران اور چاول کے ممتاز بر آمد کنندگان پاکستانی چاول کے لیے نئی مارکیٹوں کی تلاش کے لیے دنیا کے کئی ممالک میں تجارتی وفود کی شکل میں دورہ کر رہے ہیں اس سلسلے میں REAPکا ایک اہم تجارتی وفد چیئرمین REAPچوہدری سمیع اللہ کی قیادت میں رواں ماہ ماریشیس کا دورہ کر رہا ہے اس کے علاوہ آئندہ مہینے میں جنوبی امریکا کے اہم ممالک برازیل ، ارجنٹائن اور چلی کا بھی دورہ کرے گا تاکہ ان ممالک کی مارکیٹوں میں پاکستانی چاول متعارف کرایا جاسکے اور پاکستانی چاول کی بر آمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکے ۔

اس کے علاوہ رفیق سلیمان کی قیادت میں ایک تجارتی وفد آئندہ ماہ سعو دی عرب کا بھی دورہ کرے گا جو باسمتی چاول کی بہت بڑی مارکیٹ ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حال ہی میں REAPنے متحدہ عرب امارات میں گلف فوڈ کے دوران بین الاقوامی ایوارڈ تقریب کا اہتمام کیا تھا جس کے نتیجے میں عرب امارات میں پاکستانی چاول کی بر آمدات میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے اور رواں مالی سال کے آٹھ مہینوں میں 1لاکھ چھ ہزار ٹن چاول بر آمد ہوچکا ہے جس کی مالیت 67ملین ڈالر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کینیا پاکستانی نان باسمتی چاول کا سب سے بڑا خریدار ہے اور گزشتہ مالی سال کے آٹھ مہینوں میں ہم تقریباََ 3 لاکھ23 ہزار ٹن چاول برآمد کرچکے ہیں

جس کی مالیت تقریباََ 118ملین ڈالر ہے۔ انہوں نے چین کو چاول کی بر آمدات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستانی چاول کا دوسرا بڑا خریدار ہے اور گذشتہ آٹھ مہینوں میں 2لاکھ 33ہزار ٹن چاول بر آمد ہوچکاہے جس کی مالیت 83ملین ڈالر ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان کی وزارت تجارت کے حالیہ اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے سلسلے میں دوسرے مر حلے کے مذاکرات میں وزارت تجارت کی کوششوں سے پاکستانی چاول کے لیے زیادہ سے زیادہ مراعات حاصل ہونے کی امید ہے جس کا اطلاق آئندہ مالی سال سے شروع ہوگا

جس سے پاکستانی چاول کی چین کو برآمدات میں اضافہ متوقع ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاول کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اس سال پاکستان کی چاول کی فصل بھی مقدار اور معیار کے حساب سے بہت اچھی ہے مزید برآں پاکستانی چاول کی قیمتیں دیگر حریف ممالک تھائی لینڈ اور ویتنام کے مقابلے میں نسبتاََ کم ہیں جس کی وجہ سے بین الاقوامی خریداروں کی توجہ پاکستان پر مرکوز ہے اور امید ہے کہ رواں مالی سال میں چاول کی بر آمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی رائس ایکسپورٹرز ملک کی معاشی ترقی کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں اور زر مبادلہ کے حصول کے لیے بڑے پیمانے پر سر مایہ کاری کر رہے ہیں اور چاول کی ویلیو ایڈیشن کے لیے دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی استعمال کررہے ہیں ۔