ڈائریکٹر جنرل آئل عبد الجبار میمن بائیکو ریفائنری حب کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں اس موقع پر بائیکو پیٹرولیم لمیٹڈ کے وی پی کمرشل اسد اظہر صدیقی بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
کراچی ( اسٹا ف رپورٹر )ڈائریکٹر جنرل آئل عبدالجبار میمن نے اس تاثر کو نفی کی ہے کہ حکومت ریفائنری سیکٹر کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کرتی رہتی ہے جس ریفائنری سیکٹر کی ترقی میں رکاوٹ ہے ،ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی کو فروغ دینے کے حکومتی اقدامات کے باوجود فوری طور پر فرنس آئل کی طلب کم نہیں ہو گی اس لئے ریفائنری انڈسٹری کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ،
موسم گرما کی آمد کیساتھ ہی فرنس آئل سے چلنے والے بجلی گھر وں کی ضرورت بڑھ جائے گی البتہ فرنس آئل کی ڈیمانڈمیں آئندہ سالوں میں بتدریج کمی واقع ہوگی ۔وہ جمعہ کو بائیکوپیٹرولیم پرائیوٹ لمیٹڈ کے حب میں واقع یفائنری کے دورے کے موقع پر صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے ۔اس موقع پر بائیکو پیٹرولیم لمیٹڈ کے وی پی کمرشل اسد اظہر صدیقی بھی موجود تھے ۔
اس سے قبل ڈی جی آئل اور بائیکو انتظامیہ کے درمیان پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار کا جائزہ لینے کے حوالے سے طویل اجلاس بھی ہوا۔ ڈائریکٹر جنرل آئل عبدالجبار میمن نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ وزات پیٹرولیم ہر ماہ پیٹرولیم پروڈکٹ کے حوالے سے اجلاس منعقد کرتی ہے جس میں ملکی پیدوار اور طلب کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے طریقہ کار وضع کیا جاتا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بلوچستان کے کوسٹل بیلٹ میں1لاکھ بیرل کی ریفائنری لگانے پر20سال کی ٹیکس چھوٹ دی ہے کیونکہ پاکستان کو مزید ریفائنری کی ضرورت ہے اس کے پیش نظر یو اے ای کے تعاون سے یہاں پاک عرب ریفائنری پروجیکٹ لگایا جا رہا ہے جس کی یومیہ گنجائش2لاکھ50ہزار بیرل ہو گی جبکہ اس پروجیکٹ پر5ارب ڈالر کی لاگت آئے گی ۔